اڈانی کے خلاف کانگریس چلائے گی مہم، ملک گیر پیمانے پر ’پردہ فاش ریلیوں‘ کا ہوگا انعقاد

مارچ کے مہینے میں تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر ’پردہ فاش‘ ریلیاں نکالی جائیں گی۔ 13 مارچ 2023 کو ریاستی ہیڈکوارٹر پر ایک بڑے پیمانے پر "چلو راج بھون" مارچ کا انعقاد کیا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

سید خرم رضا

کانگریس نے کہا ہے کہ ہندن برگ کی حالیہ رپورٹ نے وزیر اعظم مودی اور بی جے پی حکومت کی اڈانی کے حق میں کرونی کیپٹلزم کی پالیسی کو بے نقاب کیا ہے۔ گہری معاشی بدحالی کے وقت وزیر اعظم مودی ملک کے اہم بنیادی ڈھانچے کو اڈانی گروپ کو بیچ رہے ہیں، ہندوستان کی خارجہ پالیسی کو جھکا رہے ہیں، ایس بی آئی اور ایل آئی سی جیسے عوامی اداروں کو اڈانی گروپ میں سرمایہ کاری کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔ حالیہ انکشافات نے ظاہر کیا ہے کہ غریب اور متوسط ​​طبقے کے لوگوں کی کروڑوں روپے کی بچت خطرے میں ہے۔

کانگریس پارٹی اس مسئلہ کو ہر سطح پر اٹھاتی رہی ہے اور اٹھاتی رہے گی، پارلیمنٹ، میڈیا، سوشل میڈیا اور عوام کے سامنے۔ حال ہی میں 17 فروری کو 23 شہروں میں پریس کانفرنسیں کی گئیں۔ اب کانگریس پارٹی نے اپنے احتجاج کو اور تیز کرنے اور اس مسئلے کو براہ راست عوام تک لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تمام پردیش کانگریس کمیٹیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ تمام اضلاع میں پریس کانفرنس کا اہتمام کریں، جہاں سینئر ریاستی قائدین میڈیا سے خطاب کریں گے۔ اس کے بعد تمام ریاستی اکائیاں مختلف سطحوں پر احتجاجی سرگرمیوں کو منظم کریں گی۔


پورے ملک میں 6 اور 10 مارچ 2023 کے درمیان پبلک بینکوں اور ایل آئی سی کے دفاتر کے سامنے بلاک سطح پر احتجاج کیا جائے گا۔ مارچ کے مہینے میں تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر ’پردہ فاش‘ ریلیاں نکالی جائیں گی۔ 13 مارچ 2023 کو ریاستی ہیڈکوارٹر پر ایک بڑے پیمانے پر "چلو راج بھون" مارچ کا انعقاد کیا جائے گا۔

اپریل کے مہینے میں تمام ریاستی دارالحکومتوں میں بڑے پیمانے پر ’پردہ فاش‘ عظیم ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا، اور ان سے کانگریس صدر شری ملکارجن کھڑگے، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور دیگر قومی سطح کے لیڈران خطاب کریں گے۔ ریاستی سطح کے تمام سینئر رہنما، ارکان پارلیمنٹ، ارکان اسمبلی اور دیگر منتخب نمائندوں، فرنٹل تنظیموں کے رہنما، محکموں، سیلوں اور پارٹی کارکنوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ان تمام احتجاجی پروگراموں میں شرکت کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔