عآپ یعنی ’اروند ایڈورٹائزمنٹ پارٹی‘ ، کانگریس نے پیش کی ’عآپ‘ کی نئی تشریح
کانگریس نے کہا کہ دہلی کی عآپ حکومت نے اسٹوڈنٹ لون منصوبہ کے اشتہار پر 19 کروڑ روپے خرچ کیے تھے، لیکن اس منصوبہ کے تحت صرف 2 طالب علم کو قرض فراہم کیا گیا۔
کانگریس نے عام آدمی پارٹی (عآپ) پر آج ایک پریس کانفرنس کر زوردار حملہ کیا ہے۔ کانگریس لیڈر اجئے کمار منگل نے منگل کے روز پریس کانفرنس میں دہلی اور پنجاب کی حکومت پر اعداد و شمار کے ذریعہ حملہ کیا ہے۔ کانگریس لیڈر نے عآپ پر طنز کستے ہوئے میڈیا اہلکاروں سے کہا کہ آج پریس کانفرنس میں ’اروند ایڈورٹائزمنٹ پارٹی‘، ’اروند ایکٹرس پارٹی‘ یا ’اروند عیش پارٹی‘ میں سے کسی ایک نام کو منتخب کر سکتے ہیں۔
اجئے کمار نے دہلی حکومت کے ذریعہ 2015 سے اب تک اشتہار پر کیے گئے خرچ کے اعداد و شمار سامنے رکھے۔ انھوں نے بتایا کہ 2015 میں عآپ نے اشہتار کے ذریعہ سے 81 کروڑ روپے الگ الگ اخباروں اور ٹی وی چینلوں کو دیے تھے، پھر 18-2017 میں تقریباً 117 کروڑ روپے، 2019 میں 200 کروڑ روپے، 22-2021 میں 490 کروڑ روپے کے اشتہارات دیے گئے۔
کانگریس نے کہا کہ دہلی کی عآپ حکومت نے اسٹوڈنٹ لون منصوبہ کے اشتہار پر 19 کروڑ روپے خرچ کیے تھے، لیکن اس منصوبہ کے تحت صرف 2 طالب علم کو قرض فراہم کیا گیا۔ کیجریوال حکومت کے مزید ایک منصوبہ کا بھی یہی حال رہا۔ اجئے کمار نے بتایا کہ دہلی کی عآپ حکومت نے اسٹبل ڈی-کمپوزر کے اشتہار پر 23 کروڑ روپے خرچ کیے، لیکن اسٹبل ڈی-کمپوزر پر محض 5 لاکھ روپے کا کام ہوا ہے۔
دہلی حکومت پورے ملک میں اپنے تعلیمی ماڈل کو سب سے بہتر بتاتی ہے۔ کانگریس نے اس پر بھی سوال اٹھائے ہیں۔ کانگریس نے پوچھا کہ دہلی کی عآپ حکومت کا اگر تعلیمی ماڈل بہترین ہے تو پھر سرکاری اسکول کو بچے چھوڑ کر پرائیویٹ اسکولوں میں کیوں جا رہے ہیں۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ کورونا بحران میں ضرور دہلی کے سرکاری اسکولوں میں بچے بڑھے تھے، لیکن اس کے بعد سے وہ سبھی پرائیویٹ اسکولوں میں چلے گئے۔ علاوہ ازیں پاس کرنے کے فیصد سے متعلق انھوں نے کہا کہ شیلا دیکشت حکومت میں 12ویں کے 90 فیصد طلبا امتحان پاس ہونے میں کامیاب ہوتے تھے، لیکن اب یہ نمبر گر کر 81 فیصد پر آ چکا ہے۔ کانگریس نے پوچھا کہ کیا یہی ہے سب سے بہترین تعلیمی ماڈل۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ اروند کیجریوال بولتے رہتے ہیں کہ انھوں نے 10 لاکھ ملازمتیں دی ہیں۔ لیکن سچائی اس سے بہت الگ ہے۔ اجئے کمار نے کہا کہ 2018 میں 1، 2019 میں 260 اور 2020 میں 23 لوگوں کو ہی ملازمت ملی۔
پنجاب کی عآپ حکومت پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کانگریس لیڈر اجئے کمار نے کہا کہ پنجاب میں حکومت ملامزین کو تنخواہ بھی نہیں دے پا رہی ہے، لیکن ٹی وی چینل والوں کو خوش کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی۔ ان سے ٹی وی چینلوں کے مالکان بہت خوش ہیں۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ میں بھگونت مان حکومت نے گجرات میں ٹی وی چینلوں اور اخباروں کے اشتہارات پر 36 کروڑ روپے خرچ کر دیے، لیکن ان کے پاس تنخواہ کی ادائیگی کے لیے پیسے نہیں ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Sep 2022, 3:40 PM