ای وی ایم-وی وی پی اے ٹی تصدیق کی عرضی خارج ہونے کے بعد کانگریس کا ردعمل، ’سیاسی مہم جاری رہے گی‘

سپریم کورٹ نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں کی 'ووٹر ویریفائی ایبل پیپر آڈٹ ٹریل' کے ذریعے مکمل تصدیق کا مطالبہ کرنے والی تمام درخواستوں کو خارج کر دیا

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش /&nbsp;&nbsp;INCIndia@</p></div>

جے رام رمیش /INCIndia@

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو وی وی پی اے ٹی کے ذریعے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں ڈالے گئے ووٹوں کی 100 فیصد تصدیق کا مطالبہ کرنے والی عرضیوں کو مسترد کر دیا ہے۔ اس پر کانگریس نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ وی وی پی اے ٹی سے متعلق جن درخواستوں کو مسترد کیا ہے وہ ان میں فریق نہیں تھی، تاہم وہ انتخابی عمل پر عوام کا اعتماد بڑھانے کے لئے وی وی پی اے ٹی کی حمایت کر رہی تھی اور اس کی مہم جاری رہے گی۔

پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ایکس پر پوسٹ کیا، ’’'انڈین نیشنل کانگریس براہ راست یا بالواسطہ طور پر وی وی پی اے ٹی پر درخواستوں کی فریق نہیں تھی جنہیں سپریم کورٹ نے آج خارج کر دیا۔ ہم نے دو ججوں کی بنچ کے فیصلے پر غور کیا ہے اور انتخابی عمل میں عوام کا اعتماد بڑھانے کے لیے وی وی پی اے ٹی کے زیادہ استعمال پر اپنی سیاسی مہم جاری رکھیں گے۔‘‘


خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں کی 'ووٹر ویریفائی ایبل پیپر آڈٹ ٹریل' کے ساتھ مکمل تصدیق کے مطالبہ والی تمام درخواستوں کو مسترد کر دیا۔

جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے اس معاملے میں دو متفقہ فیصلے سنائے ہیں۔ فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس کھنہ نے کہا کہ عدالت نے تمام درخواستوں کو مسترد کر دیا ہے، جس میں بیلٹ پیپرز کے ذریعے انتخابات کرانے کے عمل کو دوبارہ اپنانے کی درخواست بھی شامل ہے۔

سپریم کورٹ نے جمعہ کو سنائے گئے اپنے فیصلے میں کہا کہ اس نے دو ہدایات جاری کی ہیں، ایک ہدایت یہ ہے کہ سمبل لوڈنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد سمبل لوڈنگ یونٹ (ایس ایل یو) کو سیل کر دیا جائے اور انہیں کم از کم 45 دنوں کے لیے ذخیرہ کیا جائے۔

سپریم کورٹ کی طرف سے جاری کردہ دوسری ہدایت یہ ہے کہ امیدواروں کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ نتائج کے اعلان کے بعد ای وی ایم کے مائیکرو کنٹرولر پروگرام کو انجینئروں کی ایک ٹیم کے ذریعے چیک کرا سکیں، ایسی درخواست امیدوار کو 7 دن کے اندر اندر کرنی ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔