راج بھون چلو: کرناٹک میں کانگریس کا مظاہرہ، شیوکمار سمیت کئی لیڈران حراست میں

کانگریس لیڈران بی جے پی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سڑک پر بیٹھ گئے اور اس کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے، بعد میں پولیس نے انھیں حراست میں لے لیا۔

تصویر ٹوئٹر@DKShivakumar
تصویر ٹوئٹر@DKShivakumar
user

قومی آواز بیورو

کرناٹک پولیس نے کانگریس لیڈروں کو ’راج بھون چلو‘ تحریک کرنے سے روکنے کی بھرپور کوشش کی۔ مودی حکومت کے خلاف مظاہرہ کر رہے اپوزیشن کے لیڈر سدارمیا، ریاستی کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار، قانون ساز کونسل میں حزب مخالف لیڈر بی کے ہری پرساد اور کانگریس اراکین اسمبلی نے ہزاروں پارٹی کارکنان کے ساتھ بنگلورو میں کے پی سی سی ہیڈکوارٹر سے گورنر کی رہائش تک احتجاجی مارچ شروع کیا۔ حالانکہ پولیس نے انھیں بنگلورو کے بال کندری سرکل کے پاس ہی روک دیا۔ کانگریس لیڈر یہاں سڑک پر بیٹھ گئے اور برسراقتدار بی جے پی کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے۔ بعد میں پولیس نے انھیں حراست میں لے لیا۔

سدارمیا نے کہا کہ ’’سبرامنیم سوامی کے ذریعہ دی گئی شکایت پر ہمارے لیڈروں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف جھوٹے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔ ہم سبھی اپنے لیڈروں کے پیچھے کھڑے ہیں۔ جانچ میں کوئی اعتراض نہیں ہے، لیکن مقصد ہمارے لیڈروں کو بدنام کرنے کا لگ رہا ہے۔ انھوں نے دہلی کانگریس ہیڈکوارٹر پر قبضہ کر لیا ہے۔‘‘


کانگریس لیڈر سدارمیا نے آگے کہا کہ ’’بی جے پی کے خلاف طاقتوں کو ایک ساتھ آنا چاہیے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، شرد پوار، تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن، یوپی کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو اور کمیونسٹ لیڈروں کو اس ایشو پر بولنا چاہیے۔‘‘ شیو کمار نے کہا کہ کانگریس کے ذریعہ کشمیر سے کنیاکماری تک ’بھارت جوڑو‘ پد یاترا کے اعلان کے بعد مرکز کی حکومت کانگریس قیادت کو نشانہ بنا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔