مدھیہ پردیش اسمبلی اجلاس شروع ہونے سے قبل نرسنگ گھوٹالہ کے خلاف کانگریس کا احتجاج

کانگریس کا کہنا ہے کہ مدھیہ پردیش حکومت نے نوجوانوں کا مستقبل تباہ کر دیا ہے۔ پہلے ویاپم میگا گھوٹالہ ہوا اور اب نرسنگ گھوٹالہ ہوا ہے۔ دراصل نرسنگ گھوٹالہ ویاپم گھوٹالہ کا دوسرا حصہ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر/ آئی اے این ایس</p></div>

تصویر/ آئی اے این ایس

user

آئی اے این ایس

مدھیہ پردیش میں نرسنگ گھوٹالہ پر کانگریس نے سخت موقف اختیار کیا ہے۔ ریاستی اسمبلی کے مانسون اجلاس سے قبل کانگریس کے تمام ممبران اسمبلی نے ’اِپرن‘ پہن کر اسمبلی احاطے میں پہنچے اور  احتجاج کیا۔ کانگریس ارکان اسمبلی کا مطالبہ ہے کہ تحریک التوا پر بحث کرائی جائے۔

مدھیہ پردیش میں ان دنوں نرسنگ گھوٹالہ موضو ع بحث بنا ہوا ہے۔ اس پر کانگریس مسلسل  حکومتی وزراء اور عہدیداروں کو گھیر رہی ہے وہیں بی جے پی کانگریس پر سازش کرنے کا الزام لگا رہی ہے۔ اسمبلی کا مانسون اجلاس پیر(1جولائی) کو شروع ہوا۔ نرسنگ گھوٹالے کے خلاف کانگریس کے اراکین اسمبلی نے اسمبلی احاطے میں گاندھی مجسمہ کے قریب مظاہرہ کیا اور ریاستی حکومت کے اس وقت کے طبی تعلیم کے وزیر وشواس سارنگ پر سنگین الزامات لگائے۔


اس موقع پر اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار، ہیمنت کٹارے، سچن یادو اور دیگر ایم ایل اے موجود تھے۔ سچن یادو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو تحریک التواء پر بحث کرانی چاہئے۔ مدھیہ پردیش حکومت نے نوجوانوں کا مستقبل تباہ کر دیا ہے۔ پہلے ویاپم میگا گھوٹالہ ہوا، جس نے پوری دنیا میں ریاست کی بدنامی کی اور اب نرسنگ گھوٹالہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دراصل نرسنگ گھوٹالہ ویاپم گھوٹالہ کا دوسرا حصہ ہے۔ کانگریس ایم ایل ایز کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ حکومت اس وقت کے وزیر، اے سی ایس، پی ایس، کمشنر اور دیگر مجرموں کو معطل کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔