مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف گجرات میں کانگریس کا ’ہلہ بول‘، پولیس نے متعدد کارکنان کو حراست میں لیا
احمد آباد میں کانگریس کارکنان صبح سے ہی سڑکوں پر اتر آئے اور مہنگائی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مختلف علاقوں میں بازار بند کرنے کی اپیل کی۔
گاندھی نگر: گجرات کانگریس نے مہنگائی، بے روزگاری، سرکاری ملازمتوں میں کنٹریکٹ پر ملازمت اور دیگر مسائل کے خلاف ہفتہ کے روز ریاست میں بند کا اہتمام کیا گیا۔ ریاست کے کچھ علاقوں میں کئی تاجر رضاکارانہ طور پر بند میں شامل ہوئے، جبکہ کئی جگہوں پر کانگریس لیڈر اور کارکنان تاجروں اور کالج انتظامیہ سے بند کی حمایت کرنے کی اپیل کرتے نظر آئے۔
کانگریس کارکنان نے اس دوران پولیس پر بند کو ناکام بنانے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکار جمعہ کی شام سے ہی کانگریس کے بند کو ناکام بنانے کے لئے کانگریس لیڈروں کو نظر بند کر رہے ہیں۔ تاہم، گجرات بھر میں بند کا بڑے پیمانے پر اثر نظر آیا اور بازار اور تجارتی سرگرمیاں معطل رہیں۔
احمد آباد میں کانگریس کارکنان صبح سے ہی سڑکوں پر اتر آئے اور مہنگائی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مختلف علاقوں میں بازار بند کرنے کی اپیل کی۔ اس دوران پولیس نے کانگریس کے کچھ لیڈروں اور کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ بھڑوچ میں خواتین کارکنوں کی بڑی تعداد نے سڑکوں پر مظاہرے میں حصہ لیا۔ انہوں نے گاڑیوں کو روکنے کی بھی کوشش کی۔
گجرات کانگریس صدر جگدیش ٹھاکور کی قیادت میں احمد آباد کے نرودا علاقے میں پارٹی کارکنوں نے تاجروں سے بند میں شامل ہونے کی اپیل کی۔ اس دوران بائیک ریلی بھی نکالی گئی، جس کے لئے پولیس پہلے تو اجازت نہیں دے رہی تھی، پھر اس شرط پر اجازت دی کہ اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اس کی ذمہ داری کانگریس لیڈر کی ہوگی۔
کانگریس کی طرف سے منعقد کی جانے والی بائیک ریلی کو پولیس نے اجازت دی تھی، حالانکہ گجرات کانگریس کے صدر نے پولیس کو یقین دلایا کہ ان کی پارٹی کے کارکن پرامن طریقے سے اپیل کریں گے اور تاجروں کو اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور نہیں کریں گے۔
سورت میں کانگریس لیڈر اسلم سائیکل والا اور پارٹی کارکن کمیلا دروازہ علاقے میں سڑک پر گھومتے نظر آئے۔ اسلم نے بند میں شرکت نہ کرنے والے تاجروں پر گلاب کے پھول برسائے اور دوپہر 12 بجے تک اپنے شٹر بند کرنے کی اپیل کی۔ این ایس یو آئی کے طلبا نے تمام شہروں اور قصبوں کے کالجوں کا دورہ کیا اور کالج انتظامیہ اور طلبا سے بند میں شامل ہونے کی اپیل کی۔ پولیس نے ریاست بھر میں سینکڑوں این ایس یو آئی کارکنوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ دریں اثنا، کئی مقامات پر این ایس یو آئی کارکنان کالجوں کو بند کرانے میں کامیاب رہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔