ہنڈن برگ-اڈانی معاملے پر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت سے پوچھے 14 تلخ سوالات
ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت پر اڈانی سے جڑے سوالوں سے بھاگنے کا الزام عائد کیا اور واضح لفظوں میں کہا کہ ’’سوال تو پوچھے جائیں گے، پارلیمنٹ کے اندر بھی اور ملک کی ’جنتا کی سنسد‘ میں بھی۔‘‘
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے مرکز کی مودی حکومت پر پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈران کی آواز دبانے کا الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے ہنڈن برگ-اڈانی معاملہ پر پارلیمنٹ میں پوچھے گئے سوال کا جواب حکومت کے ذریعہ نہ دیے جانے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ کھڑگے نے اس سلسلے میں اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’پارلیمنٹ میں دونوں ایوانوں کے سربراہوں پر مودی حکومت غلط طریقے سے دباؤ ڈال کر سچ کو چھپانے کی سازش کر رہی ہے۔ وہ جے پی سی جانچ کو دبانے کی کوشش میں مصروف ہے۔‘‘
ملکارجن کھڑگے نے ہنڈن برگ-اڈانی معاملہ پر جے پی سی جانچ کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’سوال تو پوچھے جائیں گے، پارلیمنٹ کے اندر بھی اور ملک کی ’جنتا کی سنسد‘ میں بھی۔‘‘ اس کے ساتھ ہی مودی حکومت کے سامنے کانگریس صدر نے 14 تلخ سوالات رکھ دیے، جو اس طرح ہیں:
کیا اڈانی گھوٹالہ کی جانچ نہیں ہونی چاہیے؟
کیا ایل آئی سی کا پیسہ، جو اڈانی کی کمپنی میں لگا ہے، اس کی گرتی قیمتوں پر سوال نہیں پوچھا جانا چاہیے؟
ایس بی آئی اور دوسرے بینکوں کے ذریعہ اڈانی کو دیے گئے 82000 کروڑ قرض کے بارے میں سوال نہیں پوچھا جانا چاہیے؟
کیا یہ نہیں پوچھنا چاہیے کہ اڈانی کے شیئرس میں 32 فیصد سے زیادہ گراوٹ کے باوجود ایل آئی سی اور ایس بی آئی کا 525 کروڑ اڈانی ایف پی او میں کیوں لگوایا گیا؟
کیا یہ نہیں پوچھا جانا چاہیے کہ ایل آئی سی اور ایس بی آئی کے شیئرس کی قیمت شیئر بازار میں ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کیوں گر گئی؟
کیا یہ نہیں پوچھا جانا چاہیے کہ ’ٹیکس ہیون‘ سے اڈانی کی کمپنیوں میں آنے والا ہزاروں کروڑ روپیہ کس کا ہے؟
کیا مودی جی نے اڈانی کے ایجنٹ کے طور پر سری لنکا اور بنگلہ دیش میں ٹھیکے دلوائے؟ کس کس ملک میں جا کر وزیر اعظم نے اڈانی کی مدد کی؟
کیا یہ سچ ہے کہ فرانس کی ’ٹوٹل گیس‘ نے اڈانی کی کمپنی میں ہونے والے 50 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کو جانچ پوری ہونے تک روک دیا ہے؟
کیا دنیا کے سب سے بڑے شیئر انویسٹر ’ناروے سویرین فنڈ‘ نے 200 ملین امریکی ڈالر کے اڈانی کے شیئر فروخت کر دیے ہیں؟
کیا ایم ایس سی آئی نے اڈانی کی کمپنیوں کی رینکنگ گرا دی ہے؟
کیا اسٹینڈرڈ چارٹرڈ، سٹی گروپ، کریڈٹ سوئسے نے اڈانی کے ڈالر بالڈس پر قرض دینا بند کر دیا ہے؟
کیا ڈاؤ جونس نے اڈانی کی کمپنی کو ’سسٹینبلٹی انڈیسز‘ سے ہٹا دیا ہے؟
کیا وجہ ہے کہ مودی جی اور پوری حکومت پارلیمنٹ میں اڈانی لفظ بھی نہیں بولنے دیتی؟
کیا وجہ ہے کہ آر بی آئی، سیبی، ای ڈی، ایس ایف آئی او، کارپوریٹ افیئرس منسٹری، انکم ٹیکس، سی بی آئی سب کو لقویٰ مار گیا ہے، اور وہ اڈانی کی جانچ کے نام پر آنکھیں موندے بیٹھے ہیں؟
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔