’شیئر بازار میں دولت مند ہی نہیں، متوسط طبقہ بھی پیسہ لگاتا ہے‘، اڈانی-ہنڈن برگ معاملہ پر سپریم کورٹ فکر مند
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جے بی پاردیوالا کی بنچ کے سامنے اڈانی-ہنڈن برگ سے متعلق آج دو عرضیاں سماعت کے لیے لگی تھیں۔
اڈانی-ہنڈن برگ معاملہ پر آج سپریم کورٹ میں اہم سماعت ہوئی جس کے دوران سرمایہ کاروں کو پہنچے نقصان کو لے کر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ’’شیئر بازار میں صرف دولت مند افراد ہی پیسہ نہیں لگاتے بلکہ متوسط طبقہ کے لوگ بھی پیسہ لگاتے ہیں۔ سرمایہ کاروں کے مفادات کا تحفظ ضروری ہے۔‘‘ عدالت نے ہنڈن برگ ریسرچ رپورٹ سامنے آنے کے بعد بازار میں آئی گراوٹ کے اسباب کی جانکاری طلب کی ہے اور پوچھا ہے کہ حالات کو بہتر بنانے کے لیے کیا اقدام کیے گئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جے بی پاردیوالا کی بنچ کے سامنے اڈانی-ہنڈن برگ سے متعلق آج دو عرضیاں سماعت کے لیے لگی تھیں۔ وکیل وشال تیواری اور منوہر لال شرما نے الگ الگ عرضیاں داخل کر معاملے سے جڑے پہلوؤں کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ حالانکہ عدالت نے اس سلسلے میں غور نہیں کیا اور ججوں نے سماعت کے شروع میں ہی کہہ دیا کہ وہ سرمایہ کاروں کو لے کر فکرمند ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے جاننا چاہا کہ مستقبل میں لوگوں کو ایسے نقصان سے کیسے بچایا جا سکتا ہے؟ کیا شیئر بازار کی ریگولیٹری نظام میں کچھ تبدیلی کی ضرورت ہے؟ ساتھ ہی عدالت نے اشارہ دیا ہے کہ وہ مشورہ کے لیے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دے سکتی ہے۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ کچھ ہی وقت میں شارٹ سیلنگ کے ذریعہ بازار کو بری طرح سے متاثر کر دیا گیا۔ اس سے سرمایہ کاروں کے لاکھوں کروڑ روپے ڈوب گئے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ یہ نہیں کہہ رہا ہے کہ سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) اپنا کام صحیح طریقے سے نہیں کر رہا، پھر بھی پورے ریگولیٹری نظام میں کہیں کوئی کمی ہے، جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ سیبی کی طرف سے عدالت میں موجود سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ وہ عدالت کی تشویش سے متفق ہیں، اور ان باتوں پر جواب دینا چاہتے ہیں۔
سپریم کورٹ کی بنچ نے اب اس معاملے پر سماعت کے لیے 13 فروری کی تاریخ مقرر کی ہے اور سالیسٹر جنرل سے کہا ہے کہ وہ وزارت مالیات اور سیبی سے بات کر کے اس معاملے میں مشورہ دیں۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنی طرف سے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دینا چاہتی ہے جس میں شیئر بازار اور مالیاتی امور کے ماہر افراد کے علاوہ ایک سابق جج بھی ہوں گے۔ واضح رہے کہ ہنڈن برگ ریسرچ نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ اڈانی گروپ نے شیئرس میں ہیرا پھیری اور دھوکہ دہی کی ہے۔ حالانکہ اڈانی گروپ نے ان دعووں کو خارج کیا تھا، لیکن اس کے باوجود شیئر بازار میں اڈانی گروپس کے شیئرس پٹخنی کھاتے ہوئے دکھائی دیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔