کانگریس صدر کھڑگے نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو لکھا خط، ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ

کھڑگے نے خط میں لکھا ہے کہ اس یاترا کا مقصد ملک کے سب سے کمزور لوگوں کے لیے سماجی، معاشی و سیاسی انصاف کی یقین دہانی ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ یاترا سیاسی نہیں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس</p></div>

ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ فی الحال مغربی بنگال میں ہے۔ اس یاترا میں تھوڑا بریک لگ گیا ہے، اور جلد ہی یاترا پھر شروع ہونے والی ہے۔ دراصل کچھ شرپسند عناصر کے ذریعہ اس یاترا میں خلل پیدا کرنے کے اندیشے ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے 26 جنوری کو مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو خط لکھا ہے۔ خط میں انھوں نے بنگال میں یاترا کے دوران شرپسند عناصر کی طرف سے ماحول بگاڑنے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔

کانگریس صدر کھڑگے نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو لکھا خط، ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ

کھڑگے نے ممتا بنرجی کو تحریر کردہ خط میں لکھا ہے کہ ’’انڈین نیشنل کانگریس نے ملک کو متحد کرنے کے لیے منی پور سے مہاراشٹر تک بھارت جوڑو یاترا شروع کی ہے۔ یہ یاترا ان لوگوں کو متحد کرنے کے لیے ہے جنھیں بی جے پی نے مذہب، ذات اور پنتھ کے نام پر الگ کیا ہے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں ’’اس یاترا کا مقصد یہ یقینی کرنا ہے کہ ملک کے سب سے کمزور لوگوں کو سماجی، معاشی و سیاسی انصاف ملے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ یاترا سیاسی نہیں ہے۔ اس یاترا نے ملک کے سبھی طبقات کے کروڑوں لوگوں کو متوجہ کیا، جو مضبوط، ترقی یافتہ اور جمہوری ملک کی قدر کرتے ہیں۔‘‘


بھارت جوڑو نیائے یاترا سے متعلق مغربی بنگال میں پیدا خدشات کا تذکرہ کرتے ہوئے کھڑگے نے لکھا ہے کہ ’’اگلے کچھ دن بھارت جوڑو نیائے یاترا بنگال سے گزرے گی۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ کچھ شرارتی عناصر پھر سے اس یاترا میں رخنہ پیدا کر سکتے ہیں۔ ایسے لوگوں کا ارادہ ریاستی انتظامیہ کی خراب شبیہ ظاہر کرنے یا یاترا کو رخنہ انداز کرنا ہو سکتا ہے۔‘‘ پھر کانگریس صدر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے گزارش کرتے ہیں کہ ’’بنگال میں اس یاترا کو بہتر انداز سے چلانے اور راہل گاندھی سمیت سبھی مسافروں کی سیکورٹی یقینی کرنے کے لیے ہدایت جاری کریں۔ مجھے پتہ ہے کہ گاندھی فیملی اور آپ کے درمیان بہت خوشگوار تعلقات ہیں۔ آپ یہ یقینی کریں کہ سبھی سیکورٹی شبہات کو بہتر انداز میں دور کیا جائے گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔