کرناٹک میں کانگریس کی کارکردگی میں مزید بہتری کی ضرورت: ڈی کے شیوکمار

ڈی کے شیوکمار نے کرناٹک میں کانگریس کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں انتخابی نتائج خطرے کی گھنٹی ہیں اور اس میں بہتری کی ضرورت ہے

<div class="paragraphs"><p>ڈی کے شیو کمار/ تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

ڈی کے شیو کمار/ تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے زیر اقتدار کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کرناٹک میں کانگریس کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں انتخابی نتائج خطرے کی گھنٹی ہیں اور اس میں بہتری کی ضرورت ہے۔ خیال رہے کہ کرناٹک میں کانگریس کو 28 میں سے محض 9 سیٹیں ہی حاصل ہو سکیں۔ جبکہ بی جے پی نے 17 اور اس کی اتحادی جے ڈی ایس نے 2 سیٹوں پر جیت حاصل کی۔

لوک سبھا انتخابات میں انڈیا الائنس اور این ڈی اے کے درمیان سخت مقابلہ رہا۔ یوپی میں انڈیا الائنس 80 میں سے 43 سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئی تو راجستھان میں بھی 25 میں سے 11 سیٹیں جیت لیں، جس سے بی جے پی کو سخت نقصان ہوا۔ لیکن کئی ریاستوں میں کانگریس کو توقع کے مطابق کامیابی نہیں مل سکی۔


نیوز پورٹل ’آج تک‘ کے مطابق کمارکرپا میں اپنی رہائش گاہ پر ڈی کے شیوکمار نے کہا، ’’تمام لیڈروں کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی جائے گی۔ یہ خود احتسابی اور ضروری اصلاحات کرنے کا وقت ہے۔ فی الحال بنگلورو حلقہ کی جائزہ میٹنگ ہو رہی ہے۔ اسی طرح کی جائزہ میٹنگیں ریاست کے دیگر حلقوں کے لیے بھی منعقد کی جائیں گی۔ ہم جلد ہی ان جائزہ میٹنگوں کی تاریخوں کا اعلان کریں گے۔‘‘

کرناٹک اور ہماچل پردیش کے نتائج پر کانگریس کے قومی صدر کی ناخوشی کے اظہار سے متعلق جب ڈی کے شیوکمار سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہمیں 14-15 سیٹیں جیتنے کا یقین تھا لیکن ہم یہ نمبر حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ ہمیں عوام کا فیصلہ قبول کرنا ہوگا۔ پارٹی لیڈروں کے گاؤں اور قصبوں میں بھی ہمیں ووٹ نہیں ملے، ہم اس پر غور کریں گے۔ ایم ایل اے بسواراج شیواگنگا کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کو غیر ضروری طور پر عوامی بیانات دینے کے بجائے پارٹی کارکنوں کے ساتھ بیٹھ کر مسائل پر بات کرنی چاہئے۔ 

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔