’آشرم‘ ویب سیریز کی شوٹنگ کو لے کر بجرنگ دل کے حملہ پر کانگریس کی مذمت
مدھیہ پردیش کانگریس صدر کمل ناتھ کے میڈیا کوآرڈینیٹر نے کہا کہ ایک جانب شیوراج حکومت خودایسی فلموں کو ریاست میں شوٹنگ کی اجازت دیتی ہے، دوسری طرف ان سے جڑی تنظیم ہی غنڈہ گردی کرتی ہے۔
مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال مین ویب سیریز ’آشرم-3‘ کی چل رہی شوٹنگ میں بجرنگ دل کارکنان کے ذریعہ توڑ پھوڑ اور ہنگامہ کرنے کے معاملے پر کانگریس حملہ آور ہو گئی ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ شیوراج اور وزیر داخلہ سے کوئی امید نہیں ہے، لیکن پولس انتظامیہ کر کیا رہی ہے، کم از کم وہ تو ٹھوس کارروائی کریں۔
دراصل اتوار کی شام کو بجرنگ دل کے کارکنان نے راجدھانی کے پرانے جیل احاطہ میں چل رہی ویب سیریز ’آشرم-3‘ کی شوٹنگ کے دوران خوب ہنگامہ کیا تھا۔ اس دوران مبینہ طور پر بجرنگ دل کے اراکین نے نہ صرف شوٹنگ کی جگہ پر توڑ پھوڑ کی، بلکہ کرو ممبر کے ساتھ مار پیٹ بھی کی۔ اس معاملے پر کانگریس نے بی جے پی پر حملہ کیا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ نے فلمساز پرکاش جھا اور ان کی ٹیم پر بجرنگ دل کارکنان کے ذریعہ کی گئی مار پیٹ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ماموں اور وزیر داخلہ سے کوئی امید نہیں ہے۔ آخر پولیس انتظامیہ کر کیا رہا ہے، لیکن ڈی جی پی صاحب پر یقین ہے، کم از کم وہ تو ٹھوس کارروائی کریں۔ سابق وزیر اعلیٰ نے اس معاملے میں ڈی آئی جی بھوپال کے رویہ پر بھی مایوسی ظاہر کی ہے۔
دوسری طرف ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ کے میڈیا کو آرڈینیٹر نریندر سلوجا نے بجرنگ دل کے ذریعہ کل کی گئی غنڈہ گردی کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ نے ریاست کو ملک بھر میں شرمسار کیا ہے، داغدار کیا ہے۔ اس سے ریاست کی شبیہ ملک بھر میں خراب ہوئی ہے۔ سلوجا نے کہا کہ اگر کسی فلم کے کنٹنٹ سے، کردار سے، سبجیکٹ سے اگر کوئی بھی اعتراض ہے تو اس کی مخالفت کے دیگر طریقے بھی ہیں۔ احتجاج پرامن انداز میں بھی کیا جا سکتا ہے، لیکن ایک جانب شیوراج حکومت خود ایسی فلموں کو ریاست میں شوٹنگ کی اجازت دیتی ہے، وہیں دوسری طرف ان سے جڑی تنظیم ہی اس طرح کی غنڈہ گردی کر قابل مذمت واقعات کو انجام دیتے ہیں، اس سے ریاست کی شبیہ ملک بھر میں خراب ہوتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔