مودی حکومت میں بے تحاشہ مہنگائی کے خلاف کانگریس کی ملک گیر منصوبہ بندی!
شکتی سنگھ گوہل نے گواہاٹی میں بڑھتی مہنگائی کے خلاف پریس کانفرنس کر کے کانگریس کی مہم کا آغاز کر دیا ہے، اب اجے ماکن بھوپال اور سلمان خورشید رانچی پہنچ کر مرکزی حکومت کے خلاف آواز بلند کریں گے۔
مرکز کی مودی حکومت پٹرول، ڈیزل، رسوئی گیس اور دیگر اشیاء کی لگاتار بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے لگاتار تنقید کا نشانہ بن رہی ہے۔ سیاسی پارٹیوں کے ساتھ ساتھ سماجی تنظیمیں بھی وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی حکومت کے خلاف سڑکوں پر اتر کر مظاہرہ کرتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ لیکن اب کانگریس نے اپنے بڑے چہروں کو ملک میں بے تحاشہ بڑھتی مہنگائی کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق آئندہ چار دنوں تک تقریباً سبھی ریاستوں کی راجدھانی میں کانگریس کے بڑے چہرے پٹرول، ڈیزل کی لگاتار بڑھتی قیمت اور رسوئی گیس سے لے کر کھانے ینے کی اشیاء کی قیمتوں میں ہوئے اضافہ کو لے کر پریس کانفرنس کریں گے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق دہلی میں سابق وزیر مالیات پی چدمبرم پریس کانفرنس کریں گے اور لکھنؤ میں کمل ناتھ، سینئر لیڈر دگوجے سنگھ شملہ میں جب کہ سبودھ کانت سہائے رائے پور میں اور نوجوان لیڈر سچن پائلٹ دہرہ دون میں میڈیا سے مخاطب ہوں گے۔ اسی طرح دیپیندر ہڈا حیدر آباد میں، چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل ناگپور میں اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے پیر کے روز ممبئی میں پریس کانفرنس کر کے عوامی مسائل کو میڈیا کے سامنے رکھیں گے۔ آنند شرما، ششی تھرور اور منیش تیواری جیسے سرکردہ کانگریس لیڈران بھی مختلف مقامات پر مہنگائی کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔
یہاں قابل ذکر ہے کہ راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ شکتی سنگھ گوہل نے اتوار کے روز گواہاٹی میں بڑھتی مہنگائی کے خلاف پریس کانفرنس کر کے کانگریس کی اس مہم کا آغاز کر دیا ہے اور اب اجے ماکن بھوپال اور سلمان خورشید رانچی پہنچ کر مرکزی حکومت کے خلاف آواز بلند کرنے والے ہیں۔ پون کھیڑا بھی جلد ہی چنڈی گڑھ میں پریس کانفرنس کریں گے۔ کانگریس کے قومی سکریٹری اور پارٹی کے میڈیا ڈپارٹمنٹ سے منسلک پرنو جھا نے اس سلسلے میں بتایا کہ ہر راجدھانی میں کانگریس کے بڑے لیڈر پریس کانفرنس کریں گے اور پٹرول، ڈیزل، رسوئی گیس، کھانے پینے کے سامان کی کمر توڑ مہنگائی کے ایشو کو اٹھائیں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ مہنگائی کے ایشو پر کانگریس لگاتار سڑکوں پر مظاہرہ کر رہی ہے اور آنے والے دنوں میں اس میں مزید تیزی آئے گی۔
پرنو جھا نے مزید تفصیل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں دو کروڑ لوگوں کی ملازمتیں چلی گئی ہیں اور 20 کروڑ لوگوں کی آمدنی میں دس ہزار فی ماہ تک کی کمی آئی ہے۔ ایسے پریشان کن حالات میں مہنگائی 2012 کے بعد سب سے اعلیٰ سطح پر ہے۔ پریس کانفرنس کے ذریعہ ہم یو پی اے حکومت کے وقت پٹرول، ڈیزل، ایل پی جی کی قیمتوں اور آج کے حالات کو لے کر اعداد و شمار کے ساتھ اپنی بات رکھیں گے۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ہم بی جے پی لیڈروں کے اس جھوٹے الزام کا جواب بھی دیں گے کہ ’آئل بانڈ انٹریسٹ‘ کے سبب حکومت تیل کی قیمت کم نہیں کر پا رہی ہے۔‘‘
واضح رہے کہ معیشت کی سست رفتاری کے درمیان ملک بھر میں بیشتر ریاستوں میں پٹرول کی قیمت 100 روپے فی لیٹر کے پار ہو چکی ہے اور ڈیزل 100 روپے فی لیٹر کے قریب ہے۔ کھانے پینے کے ضروری سامان کی قیمتوں میں بھی گزشتہ دنوں کافی اضافہ ہوا ہے۔ ظاہر ہے کانگریس کو بی جے پی حکومت کے خلاف ایک بڑا ایشو ہاتھ لگ گیا ہے۔ گزشتہ دنوں سونیا گاندھی نے اس سلسلے میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ بھی بلائی تھی جس کے بعد سے کانگریس کارکنان مہنگائی کے خلاف لگاتار مظاہرہ کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ایسی بھی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ آئندہ پارلیمانی اجلاس میں بھی کانگریس پارٹی مہنگائی کو لے کر مودی حکومت کو گھیرنے کی پالیسی تیار کر رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔