کورونا اموات کو لے کر کانگریس نے مودی حکومت اور آئی سی ایم آر پر عائد کیا سنگین الزام، جانچ کا مطالبہ

اجے ماکن کا کہنا ہے کہ سینئر سائنسدانوں نے آئی سی ایم آر میں سیاسی مداخلت اور ڈاٹا کی ہیرا پھیری کی طرف اشارہ کیا ہے، کورونا مینجمنٹ میں سیاسی مداخلت نہیں ہوتی تو لاکھوں اموات کو روکا جا سکتا تھا۔

اجے ماکن، تصویر آئی اے این ایس
اجے ماکن، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

مرکز کی مودی حکومت اور آئی سی ایم آر پر کانگریس نے آج کورونا سے ملک میں ہوئی اموات کو لے کر انتہائی سنگین الزام عائد کیا ہے۔ کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری اجے ماکن نے جمعرات کو دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’کورونا بحران میں لوگوں کی موت کی تعداد کو مرکزی حکومت اور آئی سی ایم آر نے چھپایا ہے۔ اس معاملے کی جانچ ہونی چاہیے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ ہندوستان میں کورونا وائرس کی وجہ سے لاکھوں افراد کی جانیں تلف ہوئیں جس کی جانچ ضرور کی جانی چاہیے۔

اجے ماکن نے پریس کانفرنس میں اپنی باتیں دلائل کے ساتھ رکھیں اور کئی سائنسدانوں کے بیانات کا حوالہ بھی دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’آئی سی ایم آر اور دیگر اداروں میں کام کرنے والے سینئر سائنسداں بھی کورونا مینجمنٹ کی بے ضابطگیوں کو لے کر اب بیانات دے رہے ہیں۔ سینئر سائنسدانوں نے آئی سی ایم آر میں سیاسی مداخلت اور ڈاٹا کی ہیرا پھیری کی جانب بھی اشارہ کیا ہے۔ اگر کورونا مینجمنٹ میں سیاسی مداخلت نہیں ہوتی تو لاکھوں اموات کو روکا جا سکتا تھا۔‘‘


کانگریس جنرل سکریٹری نے کورونا کی وجہ سے ملک میں 43 لاکھ سے 68 لاکھ تک اموات ہونے کا امکان ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بین الاقوامی میگزین ’دی اکونومسٹ‘ نے اپنا ایک ٹریکر نکالا ہے جو اپنے فارمولے کے مطابق الگ الگ ممالک میں کورونا سے ہوئی اموات کو شمار کر رہی ہے۔ اس کا یہ اندازہ ہے کہ 43 لاکھ لوگ ہمارے ملک میں کورونا سے ہلاک ہوئے ہیں، جب کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ 4 لاکھ 43 ہزار لوگوں کی کووڈ سے موت ہوئی ہے۔ دی اکونومسٹ کا ٹریکر صاف طور پر بتاتا ہے کہ ہندوستان میں کورونا سے 43 لاکھ سے 68 لاکھ تک لوگوں کی موت ہوئی ہے۔‘‘

پریس کانفرنس کے آخر میں اجے ماکن نے کہا کہ ’’مارچ 2021 میں اس وقت کے وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن کہہ رہے تھے کہ ہم نے کووڈ کو شکست دے دی ہے، کووڈ کا خاتمہ شروع ہو چکا ہے۔ وزیر اعظم یہ کہتے ہیں کہ ہم نے انسانیت کو جتا دیا ہے۔ جب ہمارے وزیر صحت اور وزیر اعظم ایسا بیان دیں گے تو ملک کے اندر لوگ لاپروائی کیسے نہیں کریں گے۔ اس لیے میرا ماننا ہے کہ آئی سی ایم آر کے ساتھ ساتھ ہمارے وزیر اعظم اور ہمارے اس وقت کے وزیر صحت بھی اس مجرمانہ معاملے میں ملوث ہیں۔ ان کی لاپروائی کی وجہ سے لاکھوں افراد کی جانیں گئیں، ان تینوں کے خلاف جانچ ہونی چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔