کانگریس نے ’ہریانہ مانگے حساب‘ مہم کا کیا آغاز، بی جے پی حکومت کو بنایا تنقید کا نشانہ

دیپندر ہڈا نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے ہریانہ کو بربادی کی طرف دھکیل دیا ہے، ساتھ ہی انھوں نے دعویٰ کیا کہ اسمبلی انتخاب میں ریاست سے بی جے پی کا صفایہ ہو جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے دیپندر ہڈا، تصویر@INCHaryana</p></div>

جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے دیپندر ہڈا، تصویر@INCHaryana

user

قومی آوازبیورو

ہریانہ میں رواں سال کے آخری میں اسمبلی انتخاب ہونا ہے۔ اس تعلق سے سیاسی سرگرمیاں تیز ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔ اسمبلی انتخاب کو پیش نظر رکھتے ہوئے کانگریس نے پیر کے روز ’ہریانہ مانگے حساب‘ مہم شروع کر دی ہے جس کے تحت بی جے پی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا جا رہا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ اس مہم کے تحت وہ بے روزگاری اور نظامِ قانون سمیت مختلف محاذ پر برسراقتدار بی جے پی کو نشانہ بنائے گی۔

قابل ذکر ہے کہ کانگریس نے جمعرات کو ریاستی حکومت کے خلاف ایک ’فرد جرم‘ جاری کیا تھا جس میں مختلف ایشوز کو لے کر اس کی تنقید کی گئی تھی، اور اب ’ہریانہ مانگے حساب‘ مہم کے ذریعہ بی جے پی حکومت پر شکنجہ مضبوط کیا جا رہا ہے۔ اس مہم کی شروعات روہتک کے رکن پارلیمنٹ دیپندر سنگھ ہڈا نے پرانی اناج منڈی سے کی۔ اس موقع پر ریاستی کانگریس چیف اودے بھان اور پارٹی کے دیگر لیڈروں کے ساتھ ہڈا نے کرنال کی سڑکوں پر پیدل سفر بھی کیا اور ایک عوامی جلسہ سے بھی خطاب کیا۔


دراصل ہریانہ کانگریس نے ’ہریانہ مانگے حساب‘ مہم شروع کرتے ہوئے ایک مارچ نکالا جو پرانی اناج منڈی سے شروع ہو کر کرن گیٹ بازار، بالمیکی چوک، بس اڈہ، امبیڈکر چوک اور مہاتما گاندھی چوک علاقوں سے گزرا۔ اس موقع پر کانگریس کارکنان نے ’بی جے پی حکومت سے ہریانہ مانگے حساب، اب صرف کانگریس سے آس‘ جیسے نعرے لگائے۔

اس دوران جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے دیپندر سنگھ ہڈا نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے ہریانہ کو بربادی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے دعویٰ کیا کہ اسمبلی انتخاب میں ریاست سے بی جے پی کا صفایہ ہو جائے گا۔ انھوں نے بی جے پی کی 10 سالہ بدتر حکمرانی پر روشنی بھی ڈالی اور کانگریس کا 15 نکاتی ’فرد جرم‘ پڑھا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’ہریانہ میں شرح جرم ملک میں سب سے زیادہ کیوں ہے؟ کرنال اور پانی پت سمیت ریاست بھر کے کاروباریوں کو روزانہ رنگداری کے لیے فون آ رہے ہیں۔ ان سے کروڑوں روپے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ ایسے حالات کیوں پیدا ہو گئے ہیں؟‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ کرنال کی عوام سوال کر رہی ہے کہ اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کا کیا ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔