کانگریس نے دونوں ایوانوں میں اپنے اراکین پارلیمنٹ کو وہپ جاری کیا

لوک سبھا میں کانگریس کے چیف وہپ کے. سریش کی جانب سے جاری کردہ وہپ میں کہا گیا ہے کہ لوک سبھا میں 29 نومبر کو کچھ اہم ایشوز پر بحث ہوگی۔

پارلیمنٹ کی فائل تصویر، یو این آئی
پارلیمنٹ کی فائل تصویر، یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

کانگریس نے جمعہ کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں ایوانوں میں اپنے اراکین پارلیمنٹ کو موجود رہنے کے لیے تین سطور پر مبنی وہپ جاری کیا۔ اس میں انھیں 29 نومبر کو صبح 11 بجے ایوان میں موجود رہنے اور پارٹی کے رخ کی حمایت کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس سے قبل بی جے پی نے بھی جمعرات کو اپنے راجیہ سبھا اراکین کے لیے تین لائن کی وہپ جاری کی تھی اور انھیں 29 نومبر کو ایوان میں موجود رہنے کی ہدایت دی تھی۔

غور طلب ہے کہ 29 نومبر کو حکومت تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کرنے سے جڑا بل لا سکتی ہے۔ اسی کو دیکھتے ہوئے کانگریس نے پارٹی اراکین پارلیمنٹ کو تین لائن کا وہپ جاری کیا ہے۔ لوک سبھا میں کانگریس کے چیف وہپ کے. سریش کی جانب سے جاری کردہ وہپ میں کہا گیا ہے کہ لوک سبھا میں 29 نومبر کو کچھ اہم ایشوز پر بحث ہوگی۔ سبھی کانگریس اراکین سے گزارش ہے کہ وہ صبح 11 بجے سے ایوان کی کارروائی ختم ہونے تک ایوان میں موجود رہیں اور پارٹی کے رخ کی حمایت کریں۔


علاوہ ازیں کانگریس کی طرف سے راجیہ سبھا میں کانگریس کے چیف وہپ جے رام رمیش کی جانب سے جاری وہپ میں بھی ایسا ہی کچھ کہا گیا ہے۔ دوسری طرف راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے بھی مختلف سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں کو خط لکھ کر پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی پالیسی طے کرنے کے لیے پیر کی صبح 10 بجے میٹنگ میں موجود رہنے کی اپیل کی ہے۔

غور طلب ہے کہ اس سے قبل کانگریس نے جمعرات کو پالیسی کمیٹی کی میٹنگ کے بعد ایک بار پھر اپوزیشن اتحاد کے عزم کو دہرایا تھا۔ ملکارجن کھڑگے نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ اجلاس میں سبھی ضروری ایشوز اٹھائے جائیں گے۔ خاص طور سے 29 نومبر کو جب اجلاس کا آغاز ہوگا تو کسانوں سے جڑے ایشوز اور مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مرا ٹینی کے استعفیٰ کا مطالبہ کریں گے۔ مہنگائی، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں، چینی جارحیت اور جموں و کشمیر ایشو بھی اٹھائیں گے اور اپوزیشن اتحاد کو مضبوط کرنے کے لیے ٹی ایم سی سمیت سبھی اپوزیشن پارٹیوں سے بھی بات کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔