ہریانہ انتخاب: غیر متوقع نتائج پر کانگریس نے الیکشن کمیشن میں درج کرائی شکایت، متنازعہ ای وی ایم سیل کرنے کا مطالبہ

بھوپندر ہڈا نے کہا کہ ہریانہ اسمبلی انتخاب کا نتیجہ حیرت انگیز ہے، کئی شکایتیں ملی ہیں، کچھ مقامات پر ووٹوں کی گنتی میں تاخیر ہوئی، الیکشن کمیشن نے بھروسہ دلایا ہے کہ وہ شکایتوں پر غور کر رہے ہیں۔

کانگریس لیڈر پون کھیڑا / تصویر یو این آئی
کانگریس لیڈر پون کھیڑا / تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

ہریانہ اسمبلی انتخاب کے نتائج سے حیران کانگریس کے ایک نمائندہ وفد نے آج دہلی مین الیکشن کمیشن سے ملاقات کی۔ الیکشن کمیشن کے افسران سے ملاقات کے بعد کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے کہا کہ ہم نے 7 اسمبلی حلقوں کی تحریری شکایت دی ہے۔ 13 مزید اسمبلی حلقوں سے شکایتیں ملی ہیں جس کی جانکاری الیکشن کمیشن کو دی جائے گی۔ ہمارے امیدواروں نے ای وی ایم کی بیٹری کے بارے میں شکایت کی ہے۔ ہم نے جانچ پوری ہونے تک الیکشن کمیشن سے ان مشینوں کو سیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پون کھیڑا کا کہنا ہے کہ ’’الیکشن کمیشن نے ہمیں بھروسہ دلایا ہے کہ وہ اس معاملے پر غور کریں گے اور ہر انتخابی حلقہ کے ریٹرننگ افسر سے مشورہ کے بعد جواب دیں گے۔ شکایتیں 20 اسمبلی حلقوں سے تھیں۔ ہم نے شکایتوں کے دستاویز الیکشن کمیشن کو سونپ دیے ہیں۔ آئندہ 48 گھنٹوں میں 13 مزید اسمبلی حلقوں کی شکایتیں الیکشن کمیشن کو سونپی جائیں گی۔‘‘


الیکشن کمیشن کے افسران سے ملاقات کے بعد کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے میڈیا کے سامنے کہا کہ ’’آج کے سی وینوگوپال، اشوک گہلوت، جئے رام رمیش، اجئے ماکن، بھوپندر ہڈا اور پارٹی کے دیگر لیڈران نے الیکشن کمیشن کے افسران سے ملاقات کی۔ ہم نے الیکشن کمیشن کو 20 شکایتوں کے بارے مین بتایا، جن میں سے 7 شکایتیں 7 انتخابی حلقوں سے تحریری طور پر دی گئی ہیں۔ ووٹ شماری کے دن کچھ مشینوں کی بیٹری 99 فیصد پر تھی اور دیگر مقامات پر مشینوں کی بیٹری 60 سے 70 فیصد پر تھی۔ ہم نے اس سلسلے میں جانچ مکمل ہونے تک ان مشینوں کو سیل اور محفوظ رکھے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہم نے الیکشن کمیشن سے یہ بھی کہا کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں ہم باقی شکایتیں بھی ان کے سامنے پیش کریں گے۔‘‘

کانگریس وفد میں شامل ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر بھوپندر ہڈا نے میڈیا کے سامنے کہا کہ ’’ہریانہ کے نتائج حیران کرنے والے ہیں، کیونکہ سبھی کو لگ رہا تھا کانگریس ہریانہ میں حکومت بنائے گی۔ چاہے آئی بی ہو، ایکسپرٹ ہو، سروے رپورٹ ہو، لیکن ہوا یہ کہ جب پوسٹل بیلٹ کی گنتی شروع ہوئی تو کانگریس ہر جگہ آگے چل رہی تھی، لیکن جب ای وی ایم کی گنتی شروع ہوئی تو کانگریس پیچھے ہو گئی۔ ہمیں کئی شکایتیں ملی ہیں۔ کئی مقامات پر ووٹوں کی گنتی میں تاخیر ہوئی۔ الیکشن کمیشن نے ہمیں بھروسہ دلایا ہے کہ وہ سبھی شکایتوں پر غور کر رہے ہیں۔‘‘


ہریانہ کانگریس کے صدر اودے بھان نے بھی اس ہریانہ انتخابی نتائج پر شبہات کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے ساری باتیں الیکشن کمیشن کے سامنے رکھ دی ہیں، کہ کس طرح سے ای وی ایم ہیک کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ (نائب سینی) نے خود کہا تھا کہ ’سارا انتظام ہو گیا ہے اور ہم حکومت بنائیں گے‘، اس لیے یہ شبہ کی بات ہے۔ جب بیٹری پورے دن استعمال ہوگی تو ڈاؤن تو ہوگی ہی، 99 فیصد تو نہیں ہو سکتی۔ ہم نے الیکشن کمیشن کو اس بارے میں بتایا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ای وی ایم سے وی وی پیٹ پرچیوں کا ملان کیا جائے، تاکہ سچائی سامنے آ سکے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔