آسام میں نابالغ بچی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے بعد ہنگامہ، عوام نے سڑک پر اتر کر کیا مظاہرہ، بازار رہے بند

لوگوں نے قصورواروں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے جمعہ کی صبح سے ہی سڑکوں پر مظاہرہ شروع کر دیا، دکانداروں نے اپنی دکانوں کے شٹر گرا دیے اور خواتین کی سیکورٹی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ملک بھر میں عصمت دری کے ہو رہے واقعات پر عوام کا غصہ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ آسام میں بھی اجتماعی عصمت دری کا ایک شرمناک واقعہ پیش آیا ہے جس کی وجہ سے عوام نے سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرہ شروع کر دیا ہے۔ آسام کے ناگاؤں ضلع میں جمعرات کی شام تین بدمعاشوں نے 14 سالہ بچی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی۔ یہ خبر پھیلتے ہی مقامی لوگوں کا غصہ ساتویں آسمان پر پہنچ گیا۔ ہزاروں لوگ سڑکوں پر اتر آئے اور قصورواروں کو سزا دینے کا مطالبہ کرنے لگے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ناگاؤں ضلع کے ڈھینگ میں جمعرات کی شام 10ویں درجہ میں پڑھنے والی لڑکی جب ٹیوشن کلاس سے لوٹ رہی تھی، تبھی 7 بجے سے 8 بجے کے درمیان تین شرپسندوں نے اسے اپنی گرفت میں لے لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کرنے کے بعد بدمعاشوں نے اسے بوربھیٹی علاقے میں سڑک کنارے پھینک دیا۔ تقریباً ایک گھنٹے بعد مقامی لوگوں نے اسے برہنہ اور بیہوشی کی حالت میں دیکھا تو اس کی خبر پولیس کو دی۔


بتایا جا رہا ہے کہ متاثرہ کو بچا لیا گیا ہے اور اسے طبی مدد فراہم کرنے کے لیے ڈھینگ کے ایف آر یو لے جایا گیا ہے۔ متاثرہ کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے، لیکن اس واقعہ کے خلاف لوگوں کا غصہ بہت بڑھا ہوا ہے۔ اس شرمناک واقعہ کے خلاف جمعہ کو پورے ڈھینگ علاقہ میں احتجاجی مظاہرہ دیکھنے کو ملا۔ پورا علاقہ بند رہا اور مقامی لوگوں نے جگہ جگہ مظاہرے کیے۔ اس مظاہرے میں خواتین و طالبات بھی بڑی تعداد میں شامل ہوئیں۔ سماج کے مختلف طبقات کے لوگوں نے مظاہرہ کے دوران قصورواروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ اس دوران مقامی دکانداروں نے اپنی دکانوں کے شٹر گرا دیے اور سماجی و سیاسی تنظیموں نے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے ساتھ ساتھ خواتین و لڑکیوں کی سیکورٹی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔

اس درمیان آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جی پی سنگھ کو جائے حادثہ کا دورہ کرنے اور فوری کارروائی یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔ انھوں نے ’ایکس‘ پر کیے گئے ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ڈھینگ میں نابالغ سے جڑا خوفناک واقعہ انسانیت کے خلاف جرم ہے اور اس نے ہماری اجتماعی روح کو جھنجھوڑ دیا ہے۔ ہم کسی کو نہیں چھوڑیں گے اور جرائم پیشوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔ میں نے آسام پولیس کے ڈی جی پی کو جائے حادثہ پر جانے اور ایسے راکشسوں کے خلاف فوری کارروائی یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔‘‘ اس ہدایت کے بعد جمعہ کو پولیس ڈائریکٹر جنرل جی پی سنگھ ڈھینگ پہنچے اور ضلع پولیس کے افسران کے ساتھ جائے وقوع کا دورہ کیا۔ پولیس نے بتایا کہ ایک شخص کو پہلے ہی گرفتار کر لیا گیا ہے اور دوسرے کو حراست میں لیا گیا ہے۔ دیگر ملزمین کی تلاش جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔