دہلی-این سی آر میں دونوں طرح  چلیں گی کلاسز، سی اے کیو ایم نے حکم جاری کیا

آرڈر کے مطابق جہاں بھی فزیکل موڈ ممکن ہو وہاں فزیکل کلاسز کا انعقاد کیا جائے۔ طلباء اور ان کے والدین کے پاس آن لائن موڈ آف ایجوکیشن کا آپشن ہوگا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

سپریم کورٹ میں سماعت کے بعد کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ (سی اے کیو ایم) نے پیر کو ایک اہم حکم جاری کیا ہے۔ اس حکم میں کہا گیا ہے کہ جہاں بھی ممکن ہو، ریاستی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ دہلی-این سی آر کے اسکولوں اور کالجوں میں تعلیم کے ہائبرڈ ماڈل  یعنی دونوں طرح سے کلاسزلینے کو نافذ کریں تاکہ فزیکل اور آن لائن دونوں طرح کی کلاسوں کی اجازت دی جاسکے۔ طلباء اور ان کے والدین کے پاس آن لائن موڈ کا آپشن ہوگا، یعنی اگر والدین اپنے بچوں کوا سکول بھیجنا  نہیں چاہتے ہیں تو وہ آن لائن موڈ میں کلاسز کا آپشن منتخب کر سکتے ہیں۔

ایئر کوالٹی کنٹرول پینل کا یہ فیصلہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد آیا ہے، جس میں پینل کو دہلی-این سی آر میں اسکولوں اور کالجوں میں فزیکل کلاسز کو دوبارہ کھولنے کے لیے سی اے کیو ایم کا جائزہ لینے کو کہا گیا تھا۔ اس کے بعد اسکولوں کے پاس فزیکل اور آن لائن دونوں طریقوں سے اسکول چلانے کا اختیار ہوگا۔


سی اے کیو ایم نے مزید کہا کہ سردیوں کے مہینوں میں، عموماً نومبر سے جنوری کے درمیان آلودگی ایک طویل عرصے تک رہتی ہے، اس لیے ہوا کے معیار کے پیش نظر گریپ فیز III/IV کو لاگو کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے مختلف مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کرنے والے بچوں کی پڑھائی متاثر ہوتی ہے۔ ان طلباء کو امتحانات کے ساتھ ساتھ جاری رکھنے کے لئے فزیکل موڈ میں کلاسوں میں شرکت کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ، طلباء کو بورڈ کے امتحانات کے لیے اضافی کلاسز/ٹیوشن کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔

پینل نے گریڈڈ ریسپانس ایکشن پلان یعنی گریپ تین اور چار کے تحت کئی پابندیوں میں نرمی کی ہے، جس سے تعلیمی اداروں بشمول اسکولوں اور کالجوں کو دہلی-این سی آر علاقوں میں ہائبرڈ موڈ میں کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔


قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے دہلی-این سی آر میں فضائی آلودگی کی سطح کو کم کرنے کے لیے گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان  گریپ چارکے تحت فی الحال نافذ کیے گئے کچھ اقدامات میں نرمی پر غور کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

اس حوالے سے کچھ والدین نے عدالت عظمیٰ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ ہر گھر میں صاف ہوا نہیں ہے اور ہر کسی کے پاس بچوں کی آن لائن کلاسز کے لیے تکنیکی سہولیات دستیاب نہیں ہیں۔ مزید برآں، دہلی حکومت نے دہلی-این سی آر میں ایئر کوالٹی انڈیکس(اے کیو آئی‘کے " شدید" زمرے میں پہنچنے کے بعد تمام اسکولوں کو بند کرنے کا حکم دیا تھا اور دسویں اور بارہویں کلاس کے علاوہ تمام کلاسز کو آن لائن موڈ پر شفٹ کر دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔