چھتیس گڑھ کی کانگریس حکومت نے پیش کیا ’بھروسے کا بجٹ‘، نوجوانوں کو بے روزگاری بھتہ دینے کا اعلان

وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے اسمبلی میں اپنی بجٹ تقریر کے دوران کہا کہ ’’ہم فخر کرنا چاہتے ہیں کہ ہم نے ریاستی عوام کی امیدوں کو پورا کیا ہے، کسان، خواتین اور نوجوان سبھی طبقہ مضبوط ہوا ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل، تصویر ٹوئٹر&nbsp;@bhupeshbaghel</p></div>

وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل، تصویر ٹوئٹر@bhupeshbaghel

user

قومی آواز بیورو

چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے آج اسمبلی میں بجٹ پیش کیا۔ یہ وزیر اعلیٰ بگھیل کی رواں مدت کار کا آخری بجٹ ہے۔ بجٹ تقریر شروع ہونے سے پہلے برسراقتدار طبقہ کے اراکین اسمبلی نے ایوان میں ’بھوپیش ہے تو بھروسہ ہے‘ کے نعرے لگائے۔ وزیر اعلیٰ نے اس دوران اپنی حکومت کی حصولیابیاں شمار کرائیں اور ساتھ ہی ریاست کی معاشی حالت کا سروے بھی پیش کیا۔ بجٹ کو ریاست کی کانگریس حکومت نے ’بھروسے کا بجٹ‘ نام دیا ہے جس میں کئی اہم اعلانات کیے گئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے اسمبلی میں اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ ہم فخر سے کہنا چاہتے ہیں کہ ہم نے ریاستی عوام کی امیدوں کو پورا کیا ہے۔ کسان، خواتین اور نوجوان ہر طبقہ کو مضبوطی ملی ہے۔ انھوں نے کہا کہ نروا گڑوا بدی نے ہماری چھتیس گڑھ کی ثقافت کو فروغ دیا ہے۔


وزیر اعلیٰ بگھیل نے 18 سے 35 سال کے بے روزگار نوجوان، جن کی فیملی کی سالانہ آمدنی 2.5 لاکھ سے کم ہے، انھیں 2500 روپے ماہانہ بے روزگاری بھتہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ آنگن باڑی کارکنان کا بھتہ 6500 سے بڑھا کر 10 ہزار روپے کرنے اور آنگن باڑی اسسٹنٹ کا بھتہ 3550 روپے سے بڑھا کر 5 ہزار روپے کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ بگھیل نے متانینوں کو 2200 روپے اضافی تنخواہ دینے اور گرام پٹیلوں کو 6500 روپے ماہانہ دینے کا اعلان کیا۔

وزیر اعلیٰ نے بجٹ میں لوگوں کا سفر آسان بنانے کے لیے بھی کئی منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔ انہی میں سے ایک ہے نوا رائے پور سے دُرگ تک لائٹ میٹرو چلانے کا اعلان۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں 101 ’نوین سوامی آتمانند انگریزی میڈیم اسکول‘ کھولے جانے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ساتھ ہی کہا کہ منندر گڑھ، جانجگیر، کوردھا اور گیدم میں نئے میڈیکل کالج قائم کیے جائیں گے۔ انھوں نے اسمبلی میں یہ بھی جانکاری دی کہ 23 لاکھ کسانوں سے 107 لاکھ میٹرک ٹن دھان کی خرید کی جا چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔