بدل رہا سعودی عرب! خواتین تاجر کے لیے 30 ہزار بزنس پرمٹ جاری

سعودی عرب میں خواتین کے لیے جاری کردہ کاروباری پرمٹس میں ہول سیل، پرچون، گاڑیوں کی مرمت، موٹرسائیکلوں کی مرمت اور ان کے اسپیئرپارٹس، ہوٹلنگ اور دیگر سروسز سے متعلق پرمٹ شامل ہیں۔

تصویر ے این ایس
تصویر ے این ایس
user

یو این آئی

ریاض: دنیا میں سعودی عرب کے تعلق سے پھیلے غلط مفروضے کو مسترد کرتے ہوئے سعودی عرب میں خواتین تاجروں کی شرکت کو یقینی بنانے کے لئے رواں سال خواتین کو 30 ہزار بزنس پرمٹ جاری کیے ہیں۔ یہ بات عرب میڈیا نے بتائی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت تجارت کے ذریعہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران اب تک خواتین کو 30 ہزار کاروباری پرمٹ جاری کیے گئے ہیں۔ سعودی عرب میں خواتین کے لیے جاری کردہ کاروباری پرمٹس میں ہول سیل، پرچون، گاڑیوں کی مرمت، موٹرسائیکلوں کی مرمت اور ان کے اسپیئرپارٹس، ہوٹلنگ اور دیگر سروسز سے متعلق پرمٹ شامل ہیں۔

سعودی وزارت تجارت کے مطابق خواتین کے لیے کاروباری پرمٹس کے حصول کی شرائط وہی ہیں جو مردوں کے لیے ہیں۔ سعودی عرب میں خواتین کو کاروباری شعبے میں شامل کرنا اوران کی حوصلہ افزائی مملکت کی وسیع تر ترقی اور اصلاحات کے پروگرام'وژن 2030' کے اہداف کا حصہ ہے۔ حکومت خواتین کو کاروبار کی طرف راغب کرنے کے لیے انہیں ہرممکن سہولیات فراہم کرے گی۔


خواتین کے لیے کاروباری پرمٹ کے لیے بنیادی شرائط میں عمر کم سے کم 18 سال مقرر ہے۔ کوئی سرکاری ملازم خاتون پرمٹ کے لیے درخواست دینے کی اہل نہیں۔ کاروبار کے لیے کم سے کم سرمایہ 5 ہزار ریال ہے، 'ابشر' ایپ کے ذریعے رجسٹریشن، سالانہ ٹیکس کم سے کم 200 ریال اور ایوان صنعت وتجارت کی سالانہ فیس کی ادائیگی بھی شرائط کا حصہ ہے۔ خیال رہے کہ سعودی عرب میں خواتین بہ تدریج کاروبار کی طرف آ رہی ہیں۔ سال 2020ء کے دوران ایک لاکھ خواتین کو کاروباری پرمٹ جاری کیے گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔