مرکزی حکومت نے ’لائیواسٹاک ٹرانسپورٹیشن بل 2023‘ کا ڈرافٹ واپس لیا، مویشی پرور اور عوام کی مخالفت کا اثر

مرکزی وزارت برائے مویشی پروری نے اس مسودہ کو عوام کی رائے جاننے کے لیے پبلک ڈومین میں رکھا تھا، اس مسودہ کی عوام نے سخت مخالفت کی جس کے بعد اسے واپس لینے کا فیصلہ لیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>سنجیو بالیان، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سنجیو بالیان، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

مرکز کی بی جے پی حکومت نے لائیواسٹاک پروڈکٹ اور لائیواسٹاک ٹرانسپورٹیشن بل 2023 کے ڈرافٹ کو واپس لے لیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق مویشی پرور اور عوام کی مخالفت کے بعد مرکزی حکومت نے لائیور اسٹاک ٹرانسپورٹ بل 2023 کے ڈرافٹ کو واپس لینے کا فیصلہ کیا۔ اب مرکزی حکومت اس مسودہ میں اصلاح کرنے پر غور کر رہی ہے۔ دوسری طرف ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ مسودہ پاس ہو جاتا تو مویشیوں کی برآمدگی کو فروغ ملتا۔

بہرحال، مرکزی وزارت برائے مویشی پروری نے اس مسودہ کو عوام کی رائے جاننے کے لیے پبلک ڈومین میں رکھا تھا۔ اس مسودہ کی عوام نے سخت مخالفت کی جس کے بعد اسے واپس لینے کا فیصلہ لیا گیا۔ مرکزی وزیر سنجیو بالیان نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی وقت کے مطالبہ کے مطابق لائیواسٹاک امپورٹیشن ایکٹ 1898 میں تبدیلی کرنا چاہتے تھے۔ یہ ایکٹ انگریزوں کے زمانے سے ہی چلا آ رہا ہے۔ ایسے میں لائیواسٹاک امپورٹیشن ایکٹ 1898 میں تبدیلی کرتے ہوئے لائیواسٹاک پروڈکٹ اینڈ لائیواسٹاک امپورٹیشن اینڈ ایکسپیٹیشن بل 2023 کے مسودہ کو پبلک ڈومین میں رکھا گیا۔ لیکن سوشل میڈیا پر اس مسودہ کو لے کر غلط جانکاریاں پھیلائی گئیں، جس سے لوگ غلط فہمی کے شکار ہو گئے۔


سنجیو بالیان کے مطابق مسودہ کو واپس لینے کے لیے افسران کو حکم دے دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسودہ کو پبلک ڈومین پر رکھنے کے بعد یہ واضح ہو گیا کہ اس میں ابھی مزید بہت تبدیلی کرنے کی ضرورت ہے۔ مرکزی وزیر سنجیو بالیان نے میڈیا کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مویشی پروری شعبہ میں اور زیادہ ڈیولپمنٹ کرنے اور ملک پروڈکٹ کے معیار کو مزید بہتر بنانے کے لیے یہ بل لایا جا رہا تھا۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کی آزادی کے 75 سال پورے ہو گئے ہیں۔ ملک کے عوام آزادی کے امرت مہوتسو کا جشن منا رہے ہیں۔ ایسے میں ملک کی آزادی کے پہلے سے چلے آ رہے قوانین کو بدلنے کی ضرورت ہو گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔