مرکزی حکومت پوری طرح ناکام، کانگریس چلائے گی عوامی بیداری مہم: سی ڈبلو سی
سی ڈبلو سی کی میٹنگ میں ملک کی خراب معیشت پر بھی اظہار خیال کیا گیا اور کہا کہ ہر شعبہ اس سے متاثر ہے۔
کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اہم اجلاس کے بعد صحافیوں سےخطاب کرتے ہوئے کانگریس کے رہنما کے سی وینو گوپال نے کانگریس ورکنگ کمیٹی میں پاس ہوئی قرارداد کے اہم نکات بتاتے ہوئے کہا کہ کانگریس مرکزی حکومت کے خلاف عوامی بیداری مہم چلائے گی۔
کانگریس ورکنگ کمیٹی نے ملک کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ ملک کو کئی طرح کے مسائل درپیش ہیں اور حکومت ہر محاذ پر ناکام ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ مرکز کی مودی حکومت نے تمام بوجھ عوام پر ڈال دیا ہے۔ سی ڈبلو سی نے ملک کی خراب ہوتی اندرونی اور باہری صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے 20 جوانوں کی شہادت کے 18 ماہ بعد بھی چین ہندوستان کی زمین پر قبضہ کئے بیٹھا ہے۔ کئی دور کی بات چیت ہونے کے باوجود چین نے ہندوستان کی زمین خالی نہیں کی ہے۔ سی ڈبلو سی نے پاکستان کی تازہ جارحیت پر کہا کہ اس کی وجہ سے جمو ں و کشمیر میں سلامتی کی صورتحال خراب ہوئی ہے۔
سی ڈبلو سی کی میٹنگ میں شمال مشرقی ریاستوں کے حالات پر بھی تشویش کا اظہار ہوا اور کہا گیا کہ آسام، ناگالینڈ اور میزورم میں سلامتی کو خطرہ ہے۔ سی ڈبلو سی نے ناگالینڈ امن معاہدہ کی ناکامی پر بھی سوال اٹھائے۔ سی ڈبلو سی میں کہا گیا کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ایک صوبہ دوسرے صوبہ کے خلاف ایف آئی آر کر رہا ہے۔
منشیات کی بڑھتی اسمگلنگ پر بھی سی ڈبلو سی کی میٹنگ میں تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہا کہ گجرات میں اڈانی بندرگاہ سے 3000 کلو کی ہیروئن کا ضبط کیا جانا اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ اس غیر قانونی کاروبار میں اضافہ ہو رہا ہے اور مودی حکومت کے دور میں اس میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ سی ڈبلو سی میں کہا گیا کہ یہ اضافہ جو ملک کی نوجوان نسل کو برباد کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مذہبی قائد کب اپنا کردار ادا کریں گے؟... سید خرم رضا
سی ڈبلو سی کی میٹنگ میں ملک کی خراب معیشت پر بھی اظہار خیال کیا گیا اور کہا کہ ہر شعبہ اس سے متاثر ہے۔ انہوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور مہنگائی پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ سی ڈبلو سی میں لکھیم پور کھیری کے واقعہ پر بھی حکومت کے رویہ پر تشویش کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم مودی کے ذریعہ لکھیم پور کھیری قتل کی مذمت نہ کرنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔