جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کے گھر پہنچی سی بی آئی، بدعنوانی معاملہ کی چل رہی جانچ
ستیہ پال ملک نے دعویٰ کیا تھا کہ 23 اگست 2018 اور 30 اکتوبر 2019 کے درمیان جموں و کشمیر کے گورنر کی شکل میں ان کی مدت کار کے دوران فائلوں کو منظوری دینے کے لیے انھیں رشوت کی پیشکش کی گئی تھی۔
سی بی آئی کی ایک ٹیم آج 60 کروڑ روپے کی مبینہ بدعنوانی معاملے میں مزید جانکاری حاصل کرنے کے لیے جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستہی پال ملک کی رہائش آر کے پورم پہنچی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سی بی آئی ٹیم نے بدعنوانی سے متعلق ان کے دعووں پر وضاحت مانگی ہے۔ معاملہ ایک ہیلتھ انشورنس منصوبہ سے جڑا ہوا ہے، جسے مبینہ طور پر آگے بڑھانے کے لیے کہا گیا تھا۔ ستیہ پال ملک نے دعویٰ کیا تھا کہ 23 اگست 2018 اور 30 اکتوبر 2019 کے درمیان جموں و کشمیر کے گورنر کی شکل میں ان کی مدت کار کے دوران فائلوں کو منظوری دینے کے لیے انھیں رشوت کی پیشکش کی گئی تھی۔
گزشتہ سال سی بی آئی نے اس سلسلے میں معاملہ درج کیا تھا اور چھ ریاستوں میں چھاپہ ماری کی تھی۔ 23 مارچ 2022 کو ڈاکٹر محمد عثمان خان، جے کے اے ایس، ڈپٹی سکریٹری، جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ، جموں و کشمیر حکومت کا ایک خط ریلائنس جنرل انشورنس کارپوریشن لمیٹڈ کو جموں و کشمیر سرکاری ایمپلائی ہیلتھ دیکھ بھال انشورنس منصوبہ کا ٹھیکہ دینے میں بدعنوانی کے معاملے میں حاصل ہوا تھا۔
سی بی آئی ذرائع نے کہا کہ الزامات نے پہلی نظر میں انکشاف کیا کہ ٹرینیٹی ری-انشورنس بروکرس لمیٹڈ، ریلائنس جنرل انشورنس کمپنی لمیٹڈ اور دیگر نامعلوم پبلک سروینٹ کے ساتھ سازش اور ملی بھگت سے جموں و کشمیر حکومت کے محکمہ مالیات کے نامعلوم افسران نے اپنے سرکاری عہدہ کا غلط استعمال کر کے یہ جرم کیا ہے۔ ابتدائی جانچ کے بعد سی بی آئی نے معاملہ درج کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔