دہلی: ’11 لاکھ زیر التوا راشن کارڈس جاری کرنے کی جگہ مہاجرین کے راشن کارڈس منسوخ کرنا غریب مخالف‘، کانگریس

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ نیشنل فوڈ سیکورٹی قانون 2013 کا سہرا مودی اور کیجریوال حکومت لے ضرور رہی ہے لیکن اسے نافذ کرنے کے معاملے میں حساس نہیں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو</p></div>

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ کانگریس حکومت کے ذریعہ بنائے گئے فوڈ سیکورٹی قانون کے تحت دہلی میں مفت راشن تقسیم نظام کا سہرا لینے کی کوشش کبھی بی جے پی کی مودی حکومت کرتی ہے تو کبھی دہلی میں کیجریوال حکومت۔ حالانکہ حقیقی معنوں میں غریبوں کے مفادات میں اس منصوبہ میں اضافہ کرنے کا کام دونوں حکومتوں میں سے کسی نے نہیں کیا، کیونکہ گزشتہ 10 سالوں میں دہلی میں ایک بھی راشن کارڈ نہیں بنا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ کیجریوال حکومت دہلی میں تقریباً 11 لاکھ زیر التوا پڑے راشن کارڈ درخواست پر نوٹس لے کر فوراً راشن کارڈ جاری کرے۔

دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ کیجریوال حکومت کے فوڈ سپلائی ڈپارٹمنٹ کے وزیر کا بیان غیر فعال راشن کارڈ کو منسوخ کر نئے راشن کارڈ کو جوڑنا غریب مخالف قدم ہے۔ گزشتہ دنوں میں پانی بحران اور آبی جماؤ کے سبب مہاجرین اپنے کنبہ کے ساتھ مجبوراً اپنے گھر جانے پر مجبور ہوئے، ایسے میں کیجریوال حکومت کا مہاجرین کا راشن کارڈ سے نام کاٹنے کا فیصلہ جلے پر نمک چھڑکنے جیسا ہے۔


دہلی کانگریس صدر نے کہا کہ دہلی حکومت کو راشن تقسیم نظام میں فرضی راشن کارڈ جیسے معاملوں کو ختم کرنے پر توجہ دینی چاہیے جس کی جانکاری فوڈ سپلائی وزیر کو ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت ان لوگوں کے راشن کارڈ منسوخ کرنے کی بات نہ کرے جو کسی وجہ سے بس ایک دو ماہ راشن اٹھانے سے محروم رہ گئے۔ جب فوڈ سپلائی وزیر سمیت پوری دہلی حکومت جانتی ہے کہ دہلی کے تمام اراکین اسمبلی کے پاس ’گھوسٹ راشن کارڈ‘ ہے، تو حکومت اپنے اراکین اسمبلی اور ان کے ساتھیوں پر کارروائی کیوں نہیں کرتی۔ غریب مہاجر لوگوں کے راشن کارڈ کو منسوخ کرنے کے بارے میں انھیں نہیں سوچنا چاہیے، کیونکہ یہ عوام مخالف عمل ہے۔

دیویندر یادو نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے 2021 میں مردم شماری نہیں کرا کر دہلی کے لاکھوں غریبوں کو راشن کارڈ کے فائدہ سے محروم کر ان کے پیٹ پر لات مارنے کا کام کیا ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ دہلی حکومت یہ کہہ رہی ہے کہ مرکزی حکومت نے راجدھانی میں راشن کارڈ ہولڈرس کی حد 72 لاکھ طے کی ہے۔ جب تک مردم شماری نہیں ہوتی، اس حد کو بڑھایا نہیں جا سکتا۔ انھوں نے کہا کہ کیجریوال حکومت کانگریس کے ذریعہ چلائے گئے ’اَنّ شری‘ منصوبہ کے طرز پر راشن حاصل کرنے والے کے اکاؤنٹ میں سیدھے پیسے منتقل کرنے کا منصوبہ لا کر غریبوں اور ضرورت مند افراد کو فائدہ پہنچا سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔