بہتر قوت مدافعت کے لیے ہلدی کی آمیزش والا ’اونٹنی کا دودھ‘ لانچ
نیشنل کیمل ریسرچ سنٹر نے اونٹنی کا ہلدی والا دودھ تیار کیا ہے تاکہ ویلیو ایڈیشن کے نقطہ نظر سے بھی اونٹنی کے دودھ کی اہمیت اور زیادہ بڑھائی جا سکے۔
بیکانیر: ایشیا کے سب سے بڑے نیشنل کیمل ریسرچ سینٹر(این آر سی سی) کے ذریعہ اونٹنی کے دودھ کی اہمیت میں اضافے، بہتر امیونٹی کے لئے اونٹنی کے دودھ کی ہلدی والی مصنوعات لانچ کی گئی ہیں۔ مرکز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر آر کے ساول نے بتایا کہ اونٹنی کو ایک دودھ دینے والے مویشی کے طور پر سامنے لائے جانے سے متعلق اور مثبت مقاصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے مرکز نے سال 2008 میں ملک کی پہلی تجرباتی ’اونٹنی ڈیری‘ قائم کی تھی۔ مرکز نے سائنسدانوں کے ذریعہ اونٹنی کے دودھ سے مختلف مصنوعات، قلفی، آئس کریم، کافی، چائے، خوشبو والا دودھ، لسی، چیز، پیڑا، کھیر وغیرہ تیار کی ہیں۔ اب مرکز نے اونٹنی کا ہلدی والا دودھ تیار کیا ہے۔ تاکہ ویلیو ایڈیشن کے نقطہ نظر سے بھی اونٹنی کے دودھ کی اہمیت اور زیادہ بڑھائی جاسکے۔
ڈاکٹر ساول نے کہا کہ کووڈ ۔19 سے بچاؤ کے لئے قوت مدافعت بڑھانے کی مانگ عالمی سطح پر محسوس کی جارہی ہے۔ ایسی صورتحال میں، یہ محسوس کیا گیا کہ اونٹنی کا دودھ امیونٹی بوسٹر کے طور پر عوام کو مہیا کرنا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہلدی کو آیوروید میں ایک دوا سمجھا جاتا ہے جبکہ اونٹنی کے دودھ میں موجود اہم خصوصیات کی بنیاد پر ان دونوں کا مرکب انسانی مدافعتی نظام کو بہتر بنانے میں کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔ لہذا اونٹنی کا ہلدی والا دودھ ایک مصنوعات کے طور پر تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
الگ الگ معیارات پر مبنی ان دونوں کی آمیزش کو تقریباً دو ماہ سے زیادہ جانچا گیا۔ اسی مناسبت سے مرکز کی تیار کردہ یہ نئی مصنوعات اب 100 ملی لیٹر کی پیکنگ میں تیار کی گئی ہے، جس کی قیمت 10 روپے مقرر کی گئی ہے۔ دودھ کی یہ مصنوعات سیاحوں اور عام لوگوں کے واسطے فروخت کے لئے دستیاب ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں : راجدھانی دہلی میں کسانوں کی تحریک 41 ویں روز بھی جاری
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔