’ٹی آر ایس کا نام بدل کر بی آر ایس کر دینے سے وہ قومی پارٹی نہیں بن سکتی‘، ملکارجن کھڑگے کا بیان

ملکارجن کھڑگے نے نامہ نگاروں سے سوال کیا کہ ’’اے ڈی ایم کے کا نام بدل کر اے آئی اے ڈی ایم کے کر دیا گیا، ٹی ایم سی بھی آل انڈیا ٹی ایم سی بن گئی، کیا یہ پارٹیاں قومی پارٹی بن گئیں؟‘‘

ملکارجن کھڑگے، تصویر آئی اے این ایس
ملکارجن کھڑگے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس) کا نام بدل کر بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) کر دیا گیا ہے اور پارٹی سربراہ چندرشیکھر راؤ اسے قومی پارٹی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ حالانکہ پارٹی کا نام بدلے جانے کے بعد کئی سیاسی لیڈران نے اسے بلاوجہ کی کوشش قرار دیا ہے۔ اب اس تعلق سے کانگریس کے سینئر لیڈر ملکارجن کھڑگے کا بیان سامنے آیا ہے۔

ہفتہ کے روز ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ٹی آر ایس کا نام بدلنے سے وہ قومی پارٹی نہیں بن سکتی۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی کئی علاقائی پارٹیوں نے قومی پارٹی ہونے کے لیے اپنے نام بدلے، لیکن کچھ نہیں ہوا۔ انھوں نے سوال کیا کہ ’’اے ڈی ایم کے کا نام بدل کر اے آئی اے ڈی ایم کے کر دیا گیا، ٹی ایم سی بھی آل انڈیا ٹی ایم سی بن گئی، کیا یہ پارٹیاں قومی پارٹی بن گئیں؟‘‘


کھڑگے دراصل کانگریس صدر انتخاب کے پیش نظر انتخابی تشہیر کے مقصد سے حیدر آباد پہنچنے کے بعد پارٹی ہیڈکوارٹر گاندھی بھون میں صحافیوں سے بات کر رہے تھے۔ انھوں نے کانگریس پارٹی کے صدر عہدہ کے انتخاب کا مذاق اڑانے کے لیے بی جے پی لیڈروں پر جوابی حملہ بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ جو لوگ جمہوریت میں یقین نہیں رکھتے، انھیں کانگریس پارٹی کے انتخاب کی تنقید کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ کھڑگے نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے کبھی صدر عہدہ کا انتخاب نہیں کرایا۔ انھوں نے سوال کیا کہ ’’کیا اڈوانی، گڈکری، راجناتھ سنگھ، جے پی نڈا، امت شاہ اور دیگر بی جے پی صدور کا انتخاب ہوا تھا؟‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔