برج خلیفہ دنیا کی بلند ترین عمارت، ہندوستانی عمارتیں ٹاپ 10 میں شامل نہیں

دنیا کی بلند ترین عمارتوں کی بات کریں تو چین کی پانچ اور ملائیشیا، سعودی عرب، امریکہ اور جنوبی کوریا کی ایک ایک عمارت ٹاپ 10 میں شامل ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ کے بارے میں تو سبھی جانتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا کی 10 بلند ترین عمارتیں کون سی ہیں؟ اور کیا ان ٹاپ 10 عمارتوں میں کسی ہندوستانی عمارت کا نام شامل ہے یا نہیں؟واضح رہےکہ دنیا کی بلند ترین  عمارتوں میں ہندوستانی عمارتیں ٹاپ 10 تو دور  ٹاپ 100  میں بھی شامل نہیں ہیں ۔ دنیا کی بلند ترین عمارتوں کی بات کریں تو چین کی پانچ اور ملائیشیا، سعودی عرب، امریکہ اور جنوبی کوریا کی ایک ایک عمارت ٹاپ 10 میں شامل ہے۔

کونسل آن ٹال بلڈنگز اربن ہیبی ٹیٹ کے مطابق برج خلیفہ کو دنیا کی بلند ترین عمارت تصور کیا جاتا ہے۔ جو متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں موجود ہے۔ ملائیشیا کی مرڈیکا 118 بلند ترین عمارتوں میں دوسرے نمبر پر ہے یہ عمارت 118 منزلہ ہے جس کی اونچائی 678.9 میٹر ہے۔ اس فہرست میں تیسرے نمبر پر چین کی شنگھائی ٹاور بلڈنگ کا نام آتا ہے۔ اس عمارت میں 128 منزلیں ہیں اور اس کی اونچائی 632 ہے۔


اس کے بعد سعودی عرب میں موجود رائل کلاک ٹاور کا نام آتا ہے۔ اس 120 منزلہ عمارت کی اونچائی 601 میٹر ہے۔ چین کا پنگ این فنانس سینٹر اس فہرست میں پانچویں نمبر پر ہے۔ اس عمارت میں 115 منزلیں ہیں اور اس کی اونچائی 599.1 میٹر ہے۔ اس کے بعد چھٹے نمبر پر لوٹے ورلڈ ٹاور کا نام آتا ہے جو کہ جنوبی کوریا کی ایک عمارت ہے۔ اس 123 منزلہ عمارت کی اونچائی 541.3 میٹر ہے۔ امریکہ کی بلند ترین عمارت ون ورلڈ ٹریڈ سینٹر کا نام اس فہرست میں ساتویں نمبر پر آتا ہے اور اس  94 منزلوں والی عمارت کی اونچائی 541.3 میٹر ہے۔

اس فہرست میں چین کے گوانگژو سی ٹی ایف فنانس سینٹر کا نام آٹھویں نمبر پر ہے۔ نویں نمبر پر چین کی ہی عمارت، تیانجن سی ٹی ایف فنانس سینٹر ہے۔ اس کے بعد چین میں موجود سی آئی ٹی آئی سی ٹاور کی عمارت کا نام اس فہرست میں دسویں نمبر پر آتا ہے جس کی اونچائی 527.7 میٹر ہے اور اس عمارت کی 109 منزلیں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔