بلند شہر حادثہ: مہلوک سدیکشا کے والد کا پھوٹا درد، پولس پر لگائے کئی الزام
سدیکشا کے چچا ستیندر بھاٹی کا کہنا ہے کہ "بائیک میں خود چلا رہا تھا۔ میرے بیٹے پر دباؤ ڈال کر اس سے بیان دلوایا جا رہا ہے اور وہ صدمے کی حالت میں ہے، لہٰذا اس سے ابھی پوچھ تاچھ نہیں ہونی چاہیے۔"
بلند شہر حادثہ میں ہلاک سدیکشا کے والدین اس وقت غم و اندوہ کے ماحول میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ خصوصاً اپنی ہونہار بیٹی کی موت سے سدیکشا کے والد ٹوٹ کر بکھر گئے ہیں، پولس کے ذریعہ تعاون نہ کیے جانے پر وہ افسردہ بھی ہیں۔ ایک ہندی نیوز پورٹل میں سدیکشا کے والد کا بیان منظر عام پر آیا ہے جس میں وہ پولس پر کئی طرح کے الزام عائد کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ "پولس نے اب تک کوئی تعاون نہیں کیا۔ کل حادثہ کے بعد جب پوسٹ مارٹم ہوا تو اس کے بعد مردہ جسم کے لیے ایمبولنس بھی نہیں دی گئی۔ حد تو یہ ہے کہ پولس کہہ رہی ہے گاڑی بھائی چلا رہا تھا جب کہ گاڑی سدیکشا کے چچا چلا رہے تھے۔"
دراصل بلند شہر کے ضلع مجسٹریٹ رویندر کمار کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ "بائیک سدیکشا کا چچازاد بھائی نگم چلا رہا تھا جو کہ نابالغ ہے اور انھوں نے ہیلمٹ بھی نہیں پہنا ہوا تھا۔ لڑکا بائیک کو سنبھال نہیں پایا اور آگے کھڑی بائیک سے ان کی گاڑی ٹکرا گئی جس کے بعد سدیکشا بائیک سے گر گئی اور اس کے سر میں چوٹ لگی۔ اسے اسپتال لے جایا گیا جہاں اس کی موت ہو گئی۔" ضلع مجسٹریٹ کے اس بیان کو سدیکشا کے والد پوری طرح مسترد کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ "پولس بغیر چھان بین کے بات کر رہی ہے۔ میرا مطالبہ ہے کہ پولس ڈھنگ سے جانچ کرے جس سے کہ ملزمین پکڑے جائیں اور مستقبل میں ایسا واقعہ دوبارہ نہ ہو۔"
ضلع مجسٹریٹ کے بیان پر سدیکشا کے چچا ستیندر بھاٹی کا بھی رد عمل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ "میں سدیکشا کو بائیک پر بٹھا کر ڈرائیو کر رہا تھا۔ کچھ منچلے موٹر سائیکل پر میری بائیک کا پیچھا کر رہے تھے اور سدیکشا پر پھبتیاں بھی کس رہے تھے۔ وہ بدمعاش بار بار میری گاڑی کے آگے پیچھے ہو رہے تھے۔ اسی درمیان آگے والی ایک گاڑی سے ٹکر ہو گئی۔ میں تو کنارے گرا لیکن سدیکشا بیچ سڑک پر گر گئی جس سے سر میں چوٹ آئی۔ بعد میں اس کی موت ہو گئی۔" ساتھ ہی ستیندر بھاٹی نے چھیڑخانی کرنے والے لڑکوں کو نہ جاننے کی بات کہی۔
جب ستیندر بھاٹی سے یہ پوچھا گیا کہ آخر ان کے بیٹے نگم نے سدیکشا کو بٹھا کر بائیک چلانے کی بات کا اعتراف پولس کے سامنے کیوں کیا، تو انھوں نے کہا کہ "بائیک میں خود چلا رہا تھا۔ میرے بیٹے پر دباؤ ڈال کر اس سے بیان دلوایا جا رہا ہے اور وہ صدمے کی حالت میں ہے، لہٰذا اس سے ابھی پوچھ تاچھ نہیں ہونی چاہیے۔"
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔