دہلی اسمبلی کا بجٹ اجلاس آج سے شروع، ہنگامہ آرائی کے امکانات

دہلی اسمبلی کا بجٹ اجلاس ایل جی ونے سکسینہ کے خطاب سے شروع ہوگا، وزیر آتشی پہلی بار بجٹ پیش کریں گی اور اسے 19 فروری کو پیش کیا جائے گا

<div class="paragraphs"><p>Getty Images</p></div>

Getty Images

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی اسمبلی کا بجٹ اجلاس آج سے شروع ہوگا اور 21 فروری تک جاری رہے گا۔ اجلاس صبح 11 بجے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ کے خطاب سے شروع ہوگا۔ پچھلی بار کی طرح اس بار بھی بجٹ اجلاس ہنگامہ خیز رہنے کا امکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق، اپوزیشن لیڈروں نے بدعنوانی کے معاملے پر عام آدمی پارٹی حکومت کو گھیرنے کی تیاری کی ہوئی ہے۔

وہیں، برسراقتدار جماعت کے لیڈروں کا کہنا ہے کہ اس بار دہلی کا بجٹ کئی لحاظ سے خاص ثابت ہوگا۔ اس بار بجٹ میں 2047 تک کا ایکشن پلان دیکھا جا سکتا ہے۔ وزیر آتشی پہلی بار بجٹ پیش کریں گی۔ دہلی حکومت  حسب معمول  بجٹ کے ساتھ اس بار بھی آوٹ کم بجٹ پیش کرے گی۔


دہلی حکومت کے بجٹ 2024 میں تعلیم، صحت، ٹرانسپورٹ، سیاحت، ماحولیات، پانی کی فراہمی، سیوریج سسٹم اور الیکٹرک گاڑیوں پر توجہ مرکوز کرنے کا امکان ہے۔ دہلی کو ایک ورثے اور ثقافتی مرکز کے طور پر ترقی دینے کا بھی منصوبہ ہے ۔ اس کے علاوہ بجٹ میں تمام بس ڈپووں کی برقی کاری کے ساتھ ای-گاڑیوں کی اسکیموں پر بھی توجہ دی جائے گی ۔

دہلی حکومت میں وزیر خزانہ آتشی 19 فروری کو عآپ حکومت کا 10 واں بجٹ پیش کر سکتی ہیں ۔ گزشتہ ماہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے بجٹ کو لے کر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا تھا، جس میں ترجیحات کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کا بجٹ عوام کی منشا کے مطابق ہونا چاہئے ۔ بجٹ کی تیاری سے پہلے دہلی کے لوگوں کی رائے بھی لی گئی۔ سال 2023 میں دہلی کا بجٹ 78800 کروڑ روپے تھا۔ بجٹ میں سڑکوں کی خوبصورتی، فلائی اوورز، ای بسوں، ڈپووں کی برقی کاری، بس شیلٹرز سے متعلق اسکیموں پر زیادہ زور دیا گیا۔


بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں نے دہلی بجٹ اجلاس کے دوران بدعنوانی کا مسئلہ اٹھانے کا اشارہ دیا ہے۔ ایوان میں قائد حزب اختلاف رامویر سنگھ بدھوڑی کے مطابق دہلی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران بی جے پی وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرنے کے لیے دو قراردادیں پیش کرے گی۔ دہلی کے مسائل پر بات چیت پر بھی زور دیا جائے گا۔ اس کے لیے ضروری نوٹس اسمبلی سیکریٹریٹ کو بھیج دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔