یہ امیروں کا، امیروں کے لیے، امیروں کے ذریعہ لایا گیا بجٹ ہے: چدمبرم

سابق مرکزی وزیر مالیات پی چدمبرم نے آج راجیہ سبھا میں کہا کہ مرکزی حکومت نے 22-2021 کی بجٹ تجویز میں غریبوں، بے روزگاروں اور ایم ایس ایم ای سیکٹر کو نظر انداز کیا ہے۔

پی چدمبرم، تصویر یو این آئی
پی چدمبرم، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

سابق مرکزی وزیر مالیات پی چدمبرم نے جمعرات کو کہا کہ مرکزی حکومت نے 22-2021 کی بجٹ تجویز میں غریبوں، بے روزگاروں اور ایم ایس ایم ای سیکٹر کو پوری طرح سے نظرانداز کر دیا ہے۔ راجیہ سبھا میں بجٹ پر بولتے ہوئے انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’سب سے اہل کو ان کی قسمت پر چھوڑ دیا گیا ہے... یعنی غریب، کسان، مہاجر مزدور، ایم ایس ایم ای سیکٹر، متوسط طبقہ اور بے روزگار۔‘‘

پی چدمبرم نے کہا کہ کانگریس نے بجٹ کو ’مسترد‘ کر دیا کیونکہ اس میں غریبوں کے لیے کچھ بھی نہیں تھا۔ انھوں نے کہا کہ سبھی کو امید تھی لیکن غریبوں کے لیے نقد منتقلی نہیں ہوئی۔ چدمبرم نے یہ بھی کہا کہ بجٹ میں دفاعی شعبہ کا کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا ہے اور اس میں تخمینی تعداد درست نہیں ہے۔


سابق وزیر مالیات نے اپنی تقریر کے دوران مزید کہا کہ ’’مرکزی وزیر مالیات نے اپنی تقریر میں دفاع کا تذکرہ نہیں کیا، جو حیرت انگیز ہے۔ 22-2021 میں دفاع کے لیے بجٹ الاٹمنٹ 3 لاکھ 47 ہزار 88 کروڑ روپے ہے، جب کہ رواں مالی سال میں ترمیم شدہ امکان 3 لاکھ 43 ہزار 822 کروڑ روپے ہے۔ اس میں صرف 3 ہزار 266 کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔‘‘

کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے راجیہ سبھا میں کہا کہ ’’سابق چیف معاشی مشیر ڈاکٹر اروند سبرامنیم نے کہا تھا کہ کووڈ سے پہلے ہی ملک کی معیشت آئی سی یو میں ہے۔ نوبل انعام یافتہ ابھجیت بنرجی نے بھی ملک کی معیشت کو خراب حالت میں بتایا ہے۔ ملک کی معیشت میں 8 سہ ماہیوں سے نرمی جاری ہے۔ حکومت ’ڈینائل موڈ‘ میں ہے۔ وہ معیشت میں نرمی کی سچائی کو قبول نہیں کرنا چاہتی۔


سابق وزیر مالیات نے حکومت پر بجٹ میں غریب طبقہ کو نظر انداز کیے جانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ امیروں کا، امیروں کے لیے، امیروں کے ذریعہ لایا گیا بجٹ ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم حکومت کی پالیسیوں کی مخالفت کرتے ہیں تو ہمیں ’آندولن جیوی‘ اور ’پرجیوی‘ کہا جاتا ہے۔ لیکن اصل میں ’پرجیوی‘ وہ ایک فیصد لوگ ہیں جن کے پاس ملک کی 73 فیصد وسائل کا کنٹرول ہے۔ ہم لوگوں کی جانب سے حکومت کے اس بجٹ کو خارج کرتے ہیں۔ مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت اس بجٹ میں ترمیم کرے اور غریبوں کے ہاتھ میں پیسہ پہنچائے، انھیں مفت راشن پہنچائے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔