منی پور کے واقعہ کو بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نے شرم ناک قرار دیا، بی جے پی پر تنقید

بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے منی پور کے واقعہ کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ بی جے پی اور اس کی حکومت کو شرم سار کرنے والا ہے۔ بی جے پی کب تک وزیر اعلیٰ کو بچائے گی؟

بی ایس پی سربراہ مایاوتی / آئی اے این ایس
بی ایس پی سربراہ مایاوتی / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: منی پور میں دو خواتین کو برہنہ کرکے پریڈ کروانے اور جنسی ہراسانی کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ملک بھر میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ تمام اپوزیشن پارٹیاں اس واقعہ کو لے کر مرکزی اور ریاستی حکومت کو ہدف تنقید بنا رہی ہیں۔ دریں اثنا، بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے بھی اس واقعہ کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ بی جے پی اور اس کی حکومت کو شرم سار کرنے والا ہے۔ بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے بی ایس پی سپریمو نے پوچھا کہ کیا وہ اب بھی ایسے وزیر اعلیٰ کو تحفظ فراہم کرتی رہے گی؟

منی پور کے واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بی ایس پی سپریمو نے کہا ’’منی پور میں مسلسل تشدد اور کشیدگی سے پورا ملک پریشان ہے اور خواتین کے ساتھ بدسلوکی کا تازہ ترین واقعہ خاص طور پر بی جے پی اور اس کی حکومت کے لیے شرمناک ہے۔ یوں تو ریاست میں امن و امان طویل عرصے سے درہم برہم ہے لیکن کیا بی جے پی اب بھی ایسے وزیر اعلیٰ کو تحفظ فراہم کرتی رہے گی؟‘‘


ایس پی صدر اکھلیش یادو اور آر ایل ڈی سربراہ جینت چودھری نے بھی اس واقعہ کو لے کر حکومت کو نشانہ بنایا۔ جہاں اکھلیش یادو نے اسے تہذیب کی بے حرمتی قرار دیا وہیں جینت چودھری نے اس واقعہ کو ہولناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ حالات پر قابو پانے کے بجائے انٹرنیٹ بند کر دیا گیا تاکہ ان کی ناکامیوں کا سیاست پر اثر نہ پڑے۔ وہیں، سپریم کورٹ نے بھی اس معاملے کا ازخود نوٹس لیا ہے۔ عدالت نے اس واقعہ پر مرکزی حکومت سے رپورٹ طلب کی ہے اور بروقت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس معاملے پر اگلی سماعت 28 جولائی کو ہوگی۔

خیال رہے کہ منی پور میں ڈھائی ماہ سے زیادہ عرصے سے تشدد جاری ہے۔ اس تشدد میں دو برادریوں کوکی اور میتئی ملوث ہیں۔ یہ ویڈیو 4 مئی کا بتایا جا رہا ہے، جس میں مردوں کا ایک ہجوم دو خواتین کو برہنہ پریڈ کراتے ہوئے نظر آتا ہے۔ اس دوران ان کے ساتھ انتہائی ظالمانہ سلوک کیا جاتا ہے۔ اس واقعہ نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ایک ملزم کھوریام ہیراداس کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔