بی آر ایس لیڈر کے. کویتا نے خاتون ریزرویشن کی حمایت کا مطالبہ کرتے ہوئے 47 سیاسی پارٹیوں کو لکھا خط

کویتا نے خط میں لکھا ہے کہ حکومت کے پاس لوک سبھا میں اکثریت ہے، جہاں اسے بل کو پاس کرانے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی، ایسے میں سبھی سیاسی پارٹیوں کو اس بل کو پاس کرانے میں تعاون دینا چاہیے۔

<div class="paragraphs"><p>بی آر ایس لیڈر کے کویتا / یو این آئی</p></div>

بی آر ایس لیڈر کے کویتا / یو این آئی

user

قومی آواز بیورو

18 ستمبر سے 22 ستمبر تک چلنے والے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا ایجنڈا کیا ہے، یہ ابھی تک کسی کو نہیں معلوم ہے۔ لیکن کچھ پارٹیاں اہم ایشوز پر بحث کرائے جانے کا مطالبہ لگاتار کر رہی ہیں۔ اس درمیان امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حکومت نئی پارلیمنٹ میں خواتین کو ایک تہائی ریزرویشن دے کر نئی تاریخ رقم کرنے کی کوشش کر سکتی ہے۔ نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے ایک تقریب میں خاتون ریزرویشن کی حمایت کر اس امکان کو روشن کر دیا ہے۔

اس درمیان بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) لیڈر کے. کویتا نے ملک کی 47 بڑی سیاسی پارٹیوں کو خط لکھ کر خاتون ریزرویشن کے معاملے پر حمایت کی گزارش کی ہے۔ اس خط کے بعد ظاہر ہوتا ہے کہ اگر مرکزی حکومت پارلیمنٹ میں خاتون ریزرویشن کا بل لاتی ہے تو ایک بڑی سیاسی پارٹی کا ساتھ ملے گا۔ دوسری طرف اپوزیشن خیمہ میں خاتون ریزرویشن کے معاملے پر داخلی رسہ کشی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔


بہرحال، کویتا نے سیاسی پارٹیوں کو جو خط بھیجا ہے اس میں لکھا گیا ہے کہ خاتون ریزرویشن بل پہلے ہی راجیہ سبھا سے پاس ہو چکا ہے جہاں حکومت کے پاس اکثریت نہیں ہے۔ لیکن پہلے سے ہی راجیہ سبھا میں پاس ہونے کے سبب اب اس کی کوئی ضرورت بھی نہیں ہے۔ حکومت کے پاس لوک سبھا میں مضبوط اکثریت ہے، جہاں اسے اس بل کو پاس کرنے میں کوئی پریشانی سامنے نہیں آنے والی ہے۔ ایسے میں سبھی سیاسی پارٹیوں کو اس بل کو پاس کرانے میں تعاون دینا چاہیے، جس سے خواتین کو ان کا حق مل سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔