’بی جے پی کی منشا ظاہر ہو گئی، 400 پار کا نعرہ دراصل آئین کے قتل کی تیاری‘، سامنا کے اداریہ میں مودی حکومت پر حملہ

شیوسینا (یو بی ٹی) کے ترجمان ’سامنا‘ کے اداریہ میں لکھا گیا ہے کہ جب مودی نے ’400 پار‘ کا نعرہ دیا تو ایسا لگا کہ انھیں تعمیر ملک، ترقی اور عوامی فلاح کے لیے اس طرح کے اکثریت کی ضرورت ہے، لیکن...۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

شیوسینا (یو بی ٹی) کے ترجمان ’سامنا‘ میں منگل کے روز مودی حکومت کے ذریعہ دیے گئے ’400 پار‘ نعرہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس میں لکھا گیا ہے کہ 400 سے زیادہ لوک سبھا سیٹ جیتنے کا بی جے پی کا نعرہ ’ہندوستانی آئین کے قتل‘ کی تیاری ہے۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڑے کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے سامنا کے اداریہ میں لکھا گیا ہے کہ یہ خوف درست ثابت ہوا کہ 2024 کا عام انتخاب آخری انتخاب ہوگا۔ ہیگڑے نے حال ہی میں مبینہ طور پر کہا تھا کہ اگر آئین میں ترمیم کی خواہش ہے تو موجودہ اکثریت سے بھی بڑی اکثریت کی ضرورت ہے۔ سامنا میں دعویٰ کیا گیا کہ ’’وزیر اعظم نریندر مودی کے آس پاس کے لوگ ہمیشہ موجودہ آئین کو ختم کرنے اور مودی کے دور میں نیا آئین لکھنے کی بات کرتے ہیں۔‘‘


اداریہ میں آئین کو ہندوستانی جمہوریت کی ڈھال بتایا گیا ہے اور لکھا گیا ہے کہ ’’400 حملہ آور تیار کیے جا رہے ہیں... بی جے پی کا ’400 پار‘ نعرہ دراصل آئین کے قتل کی تیاری ہے۔‘‘ اداریہ میں آگے یہ بھی لکھا گیا ہے کہ جب مودی نے یہ نعرہ (400 پار) لگایا تو ایسا محسوس ہوا کہ انھیں تعمیر ملک، ترقی اور عوامی فلاح کے لیے اس طرح کے اکثریت کی ضرورت ہے، لیکن ہیگڑے کے تبصروں نے اس کے پیچھے کی منشا کو ظاہر کر دیا۔

ایڈولف ہٹلر، بینیٹو مسولونی، ایدی امین جیسے ماضی کے تاناشاہوں اور روس کے موجودہ صدر ولادمیر پوتن کی مثال دیتے ہوئے ’سامنا‘ کے اداریہ میں یہاں تک لکھا گیا ہے کہ ان لیڈروں نے آئین بدل کر خود کو تاحیات صدر بنا لیا۔ اداریہ میں یہ سوال بھی پوچھا گیا ہے کہ ’’کیا بی جے پی مودی کو پوتن کی طرح ’ہندوستان کا بادشاہ‘ بنانا چاہتی ہے؟‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔