لوک سبھا انتخاب 2024: کانگریس نے جاری کی 43 امیدواروں کی دوسری فہرست، کئی بڑے نام شامل

کانگریس کے ذریعہ جاری امیدواروں کی دوسری فہرست میں جنرل زمرہ سے 10، او بی سی سے 13، ایس سی 10، ایس ٹی سے 9 اور مسلم طبقہ سے ایک امیدوار شامل ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کھڑگے/ یوٹیوب</p></div>

کھڑگے/ یوٹیوب

user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا انتخاب 2024 کے پیش نظر کانگریس نے آج اپنے امیدواروں کی دوسری فہرست جاری کر دی۔ اس فہرست میں 5 ریاستوں اور ایک مرکز کے زیر انتظام خطہ کے لیے 43 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے۔ کانگریس پارٹی کی سنٹرل الیکشن کمیٹی (سی ای سی) کی میٹنگ میں اس فہرست پر مہر لگائی گئی۔ یہ میٹنگ دہلی واقع پارٹی ہیڈکوارٹر میں ہوئی تھی جس میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، پارٹی کی سابق صدر سونیا گاندھی اور دیگر کمیتی اراکین شامل ہوئے تھے۔

کانگریس کی دوسری فہرست پر نظر ڈالی جائے تو پتہ چلتا ہے کہ اس میں عام زمرہ سے 10، او بی سی سے 13، ایس سی سے 10، ایس ٹی سے 9 اور مسلم طبقہ سے ایک امیدوار کو شامل کیا گیا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم نے لوک سبھا انتخاب کے لیے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست پہلے ہی جاری کر دی ہے۔ آج ہم دوسری فہرست کا اعلان کرنے جا رہے ہیں۔ کل سی ای سی نے میٹنگ کی اور تقریباً 43 ناموں کی فہرست کو منظوری دے دی۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ گورو گگوئی آسام کے جورہاٹ سے، نکل ناتھ مدھیہ پردیش کے چھندواڑا سے اور راہل کسواں راجستھان کے چورو سے انتخاب لڑیں گے۔ ویبھو گہلوت کو جالور سے انتخابی میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل کانگریس نے 39 امیدواروں پر مشتمل پہلی فہرست جاری کی تھی۔ 8 مارچ کو جاری کی گئی اس فہرست میں چھتیس گڑھ، کرناٹک، کیرالہ، لکشدیپ، میگھالیہ، ناگالینڈ، سکم، تلنگاہن اور تریپورہ کی مجموعی طور پر 39 لوک سبھا سیٹوں کے لیے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا تھا۔ امید کی جا رہی ہے کہ جلد ہی کانگریس امیدواروں کی تیسری فہرست بھی جاری کرے گی، کیونکہ فی الحال مجموعی طور پر 82 امیدواروں کے ناموں کا ہی اعلان ہوا ہے۔

ذیل میں دیکھیں کانگریس کے ذریعہ جاری امیدواروں کی دوسری فہرست...

لوک سبھا انتخاب 2024: کانگریس نے جاری کی 43 امیدواروں کی دوسری فہرست، کئی بڑے نام شامل
لوک سبھا انتخاب 2024: کانگریس نے جاری کی 43 امیدواروں کی دوسری فہرست، کئی بڑے نام شامل

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔