کابینہ توسیع کے بعد این ڈی اے میں ہنگامہ ’میرے بیٹے کو وزیر نہ بنایا تو انجام بھگتے گی بی جے پی!‘

سنجے نشاد نے کہا کہ بی جے پی کے صدر جے پی نڈا اور امت شاہ کو انہوں نے اپنے خیالات سے آگاہ کر دیا ہے۔ اب فیصلہ ان کے ہاتھ میں ہے، حالانکہ مجھے ان پر پورا بھروسہ ہے کہ وہ پروین نشاد کا خیال رکھیں گے۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: این ڈی ای میں بی جے پی کی اتحادی نشاد پارٹی کے سربراہ سنجے نشاد نے اپنے بیٹے اور رکن پارلیمنٹ پروین نشاد کو مرکزی وزارتی کونسل میں شامل نہ کیے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ جب اپنا دل کی انوپریا پٹیل کو وزارتی کونسل میں شامل کیا جا سکتا ہے تو رکن پارلیمنٹ پروین نشاد کو کیوں نہیں؟

خیال رہے کہ اپناد دل کی انوپریا پرٹیل کو گزشتہ روز ہونے والی مودی وزارتی کونسل کی توسیع میں وزیر کے طور پر حلف دلایا گیا ہے۔ نشاد پارٹی کے سربراہ کو پورا یقین تھا کہ ان کے بیٹے کو وزیر بنایا جائے گا لیکن ایسا نہیں ہو سکا لہذا انہوں نے باغی تیور اختیار کر لئے ہیں۔


سنجے نشاد نے کہا کہ ’’نشاد طبقہ کے لوگ پہلے ہی بی جے پی سے کنارہ کشی اختیار کر رہے ہیں اور اگر پارٹی اپنی غلطیوں کو درست نہیں کرتی تو آئندہ اسمبلی انتخابات میں اس کے نتائج بھگتنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پروین نشاد کو یوپی پنچایت کی 160 سیٹوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے جبکہ انوپریا پٹیل کو محض کچھ سیٹوں پر۔

انہوں نے کہا کہ ’’بی جے پی کے صدر جے پی نڈا اور وزیر داخلہ امت شاہ کو انہوں نے اپنے خیالات سے آگاہ کر دیا ہے۔ اب فیصلہ ان کے ہاتھ میں ہے، حالانکہ مجھے ان پر پورا بھروسہ ہے کہ وہ پروین نشاد کا خیال رکھیں گے۔ فی الحال نشاد پارٹی کے پاس یوپی اسمبلی میں ایک رکن ہے۔


کچھ روز قبل بلیا میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سنجے نشاد نے کہا تھا کہ ’’بی جے پی کے ساتھ ہمارا اتحاد جاری رہے گا۔ ہم بی جے پی کے ساتھ تھے، آج بھی ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے۔ مگر ہمارا طبقہ بی جے پی سے دور جا رہا ہے۔ کانگریس، سماجوادی پارٹی اور بی ایس پی سبھی نے ہمارے طبقہ کے لوگوں کو دھوکہ دیا ہے اور اب ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ بی جے پی انہیں دھوکہ دے رہی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔