’راہل گاندھی سے متعلق فرضی خبریں پوسٹ کرنے والے بی جے پی لیڈران معافی مانگیں، ورنہ...‘، جئے رام رمیش نے نڈّا کو لکھا خط

کانگریس کا کہنا ہے کہ بی جے پی کو راہل گاندھی کی چھیڑ چھاڑ کی ہوئی ویڈیو شیئر کرنے کے لیے معافی مانگنی چاہیے، پارٹی جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اس سلسلےمیں بی جے پی صدر کو باضابطہ خط لکھا ہے۔

کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش
کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش
user

قومی آواز بیورو

کانگریس نے ہفتہ کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ بی جے پی کو راہل گاندھی کی چھیڑ چھاڑ کی ہوئی ویڈیو کلپ کو شیئر کرنے کے لیے معافی مانگنی چاہیے۔ اس سلسلے میں کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے بی جے پی صدر جے پی نڈا کو خط لکھا ہے۔ اس میں انھوں نے کہا کہ ’’مجھے امید ہے کہ آپ اپنے ان ساتھیوں کی طرف سے فوراً مناسب معافی نامہ جاری کریں گے جنھوں نے سچائی کو جانے بغیر اس طرح کی لاپروائی سے کام کیا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’میں یہ جان کر حیران ہوں کہ آپ کی پارٹی کے کئی ساتھی کل (یکم جولائی 2022) رات 9 بجے ایک نیوز چینل کی شرارتی رپورٹ کو جان بوجھ کر پورے جوش کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔‘‘

جئے رام رمیش نے خط میں بتایا کہ حقیقت یہ ہے کہ راہل گاندھی کی ویڈیو ان کے وائناڈ دفتر پر ایس ایف آئی کی تشدد پر کیے گئے تبصرہ پر مبنی تھی، لیکن اسے قصداً اور شرارتی طریقے سے اس طرح پیش کیا گیا تھا جیسے یہ ادے پور میں کنہیا لال کے بہیمانہ قتل پر کیے گئے تبصرہ کی ویڈیو کلپ ہو۔‘‘ کانگریس لیڈر خط میں کہا کہ فوراً سبھی متعلقہ فریقین کی توجہ میں یہ بات لائی گئی کہ یہ ٹی وی رپورٹ جھوٹی اور غلط ہے۔ اس سے بھی بڑی فکر کی بات یہ ہے کہ آپ کی پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ راجیہ وردھن راٹھوڑ، رکن پارلیمنٹ سبرت پاٹھک، رکن اسمبلی کملیش سینی اور دیگر لیڈروں نے جوش کے ساتھ بغیر سچ کا پتہ کیے قصداً غلط رپورٹ کو شیئر کیا ہے۔‘‘


جئے رام رمیش نے کہا کہ ’’ہم امید کرتے ہیں کہ آپ اور آپ کی پارٹی کے ساتھی اس طرح کے جھوٹ کو پھیلانا بند کر دیں گے۔‘‘ خط کے آخر میں کانگریس جنرل سکریٹری نے متنبہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’اگر یہ معافی آج جاری نہیں کی جاتی ہے تو ہم آپ کی پارٹی اور اس کے لیڈروں کے خلاف ضروری قانونی کارروائی کریں گے، جو اس طرح سے مجرمانہ طریقے سے اور غیر ذمہ دارانہ طریقے سے سوشل میڈیا کا استعمال کر رہے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔