بی جے پی کو بنگال میں لگا جھٹکا، رکن پارلیمنٹ سومترا خان کی بیوی ترنمول میں شامل، سومترا جلد بھیجیں گے طلاق کا نوٹس!

سجاتا منڈل کا کہنا ہے کہ ’’میں نے بی جے پی اور اپنے شوہر کے لیے لڑائی لڑی تھی۔ ہمیں ٹکٹ ملا اور لوک سبھا میں جیت حاصل کی۔ مجھے لگتا ہے کہ بی جے پی میں اب صرف موقع پرستوں کو جگہ مل رہی ہے۔‘‘

سومترا خان اور سجاتا منڈل، تصویر آئی اے این ایس
سومترا خان اور سجاتا منڈل، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

مغربی بنگال میں اسمبلی انتخاب سے قبل سیاسی ماحول گرم ہونے کے ساتھ ساتھ دلچسپ بھی ہو گیا ہے۔ ایک طرف جہاں ترنمول کانگریس کے کئی اہم لیڈران نے بی جے پی کا دامن تھام لیا ہے، وہیں آج ایک بڑا الٹ پھیر کرتے ہوئے بی جے پی رکن پارلیمنٹ سومترا خان کی بیوی سجاتا نے بی جے پی سے رشتہ توڑ کر ترنمول کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ اس سے بھی بڑی خبر یہ ہے کہ سومترا خان اپنی بیوی کے اس قدم سے ناراض ہو کر جلد انھیں طلاق کا نوٹس بھیجنے والے ہیں۔

آج جیسے ہی یہ خبر پھیلی کہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ سومترا خان کی بیوی سجاتا منڈل نے ترنمول کانگریس کی رکنیت حاصل کر لی ہے، ویسے ہی سیاسی ہلچل اچانک تیز ہو گئی۔ بی جے پی لیڈران سجاتا منڈل کے اس فیصلے سے جہاں حیران نظر آئے، وہیں سجاتا نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’میں ایک ’تپشیل ٹرائب‘ سے آنے والی دلت خاتون ہوں۔ میں نے بی جے پی اور اپنے شوہر کے لیے لڑائی لڑی تھی۔ ہمیں ٹکٹ ملا اور لوک سبھا میں جیت حاصل کی۔ مجھے لگتا ہے کہ بی جے پی میں اب صرف موقع پرستوں کو جگہ مل رہی ہے۔‘‘


سجاتا منڈل نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’ہم پارٹی کے لیے اس وقت کھڑے تھے جب ہمیں پتہ بھی نہیں تھا کہ وہ 2 سے 18 سیٹوں تک پہنچ پائیں گے یا نہیں۔ نہ کوئی سیکورٹی تھی اور نہ ہی کوئی بیک اَپ۔ ہم عوام کی حمایت سے لڑے اور جیتے۔ مجھے اب بھی لگتا ہے کہ میں ایک لڑائی لڑ رہی ہوں، لیکن میرے لیے بی جے پی میں کوئی عزت نہیں تھی۔‘‘

جب سجاتا منڈل سے شبھیندو ادھیکاری کے بی جے پی میں شامل ہونے سے متعلق سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’’مجھے سمجھ میں نہیں آتا ہے کہ داغیوں کو صاف کرنے کے لیے کس طرح کے صابن کا (بی جے پی میں) استعمال کیا جاتا ہے۔ ہم نے پارٹی کے لیے لڑائی لڑی، یہ سوچ کہ یہ میری زندگی کا آخری دن ہو سکتا ہے۔ اب ہم ممتا بنرجی کی قیادت میں لڑیں گے۔‘‘ بی جے پی پر طنزیہ حملہ کرتے ہوئے سجاتا نے مزید کہا کہ ’’مغربی بنگال میں اس وقت بی جے پی میں وزیر اعلیٰ عہدہ کے 6 دعویدار اور نائب وزیر اعلیٰ عہدہ کے 13 دعویدار ہیں۔ نریندر مودی پی ایم ہیں اور وہ پی ایم ہی رہیں گے۔ وہ سی ایم امیدوار نہیں ہیں۔ جب ہم ان سے (بی جے پی) قیادت کے بارے میں پوچھتے ہیں تو کوئی جواب نہیں ملتا ہے۔‘‘


اس درمیان ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق سجاتا منڈل کے شوہر سومترا خان نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے جلد ہی انھیں طلاق کا نوٹس بھیجنے کی بات کہی ہے۔ سجاتا کے گھر کی سیکورٹی میں تعینات جوانوں کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سومتر خان اور سجاتا کے درمیان کئی دنوں سے رسہ کشی چل رہی تھی۔ پردے کے پیچھے چل رہی لڑائی اب کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ سومترا خان کا کہنا ہے کہ ’’یہ سچ ہے کہ فیملی میں اختلافات تھے، ہم فیملی ہیں، لڑائی ہو سکتی ہے، لیکن اسے سیاسی شکل دینا مناسب نہیں ہے۔ مجھے افسوس ہے کہ سجاتا اپنی سیاسی خواہشات حاصل کرنے کے لیے ترنمول کانگریس سے جڑ گئی۔‘‘

سومترا خان بیوی سجاتا کے ذریعہ ترنمول کا دامن تھامے جانے پر جذباتی بھی نظر آئے۔ انھوں نے کہا کہ ’’آپ نے (سجاتا نے) اچھا فیصلہ لیا ہوگا، لیکن پارٹی اہم ہے اور مودی ہماری جیت کے لیے ذمہ دار ہیں۔ یوتھ مورچہ کو ہماری ضرورت ہے۔ بی جے پی کوئی خاندانی پارٹی نہیں ہے۔ آپ بی جے پی رکن پارلیمنٹ کی بیوی کی شکل میں معزز تھیں۔ آپ نے مجھے ووٹ دلوائے ہیں اور میری جیت کا حصہ ہیں۔ ترنمول کانگریس فیملی کو توڑ سکتی ہے، لیکن میں اب اسے (سجاتا) اپنے نام اور ٹائٹل سے آزاد کرتا ہوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔