کسانوں کے خلاف بی جے پی حکمراں مدھیہ پردیش کی وزیر ثقافت نے بھی اُگلا زہر
مدھیہ پردیش کی وزیر اوشا ٹھاکر نے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’زرعی قوانین پر غلط فہمی پھیلانے کی کوشش ہو رہی ہے، جس کو دور کرنے کے لیے بی جے پی عوامی بیداری مہم چلا رہی ہے۔‘‘
کسان تحریک کے خلاف بی جے پی وزراء کی زہر افشانی جاری ہے اور اس میں ایک نیا نام بی جے پی حکمراں مدھیہ پردیش کی وزیر سیاحت و ثقافت اوشا ٹھاکر کا بھی جڑ گیا ہے۔ اوشا ٹھاکر نے اپنی پارٹی اور حکومت کا دفاع کرتے ہوئے دہلی کی سرحدوں پر چل رہے کسانوں کے مظاہرہ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور مدھیہ پردیش کے وزیر زراعت کمل پٹیل کی طرح ہی متنازعہ بیان دینے میں کوئی تامل نہیں کیا۔
اوشا ٹھاکر نے اندور میں دیئے گئے اپنے بیان میں پنجاب اور ہریانہ کے ان کسانوں کو ’اعلیٰ معیاری دلال‘ کہہ ڈالا ہے جو زرعی قوانین کے خلاف سراپا احتجاج نظر آ رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’پنجاب اور ہریانہ میں اعلیٰ معیاری دلال منصوبہ بند طریقے سے کسان تحریک چلا رہے ہیں۔ اس میں بایاں محاذ ذہنیت اور ’ٹکڑے ٹکڑے گینگ‘ شامل ہو گئے ہیں اور کسانوں کی موجودہ حالت کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘‘
وزیر سیاحت و ثقافت اوشا ٹھاکر نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’زرعی قوانین پر غلط فہمی پھیلانے کی کوشش ہو رہی ہے، جس کو دور کرنے کے لیے بی جے پی عوامی بیداری مہم چلا رہی ہے۔ ریاست کے ہر کسان تک زرعی بلوں کو لے کر جانکاری پہنچانا ہماری ذمہ داری ہے۔ بی جے پی نے اب کسانوں کی غلط فہمی دور کرنے کے لیے ’میگا پلان‘ تیار کر لیا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’بی جے پی کے بڑے لیڈران کسانوں کو زرعی قوانین کی جانکاری دیں گے اور اس کے فائدے بھی بتائیں گے۔ کسانوں کو بتایا جائے گا کہ بی جے پی حکومت کی اعلیٰ ترجیحات میں گاؤں، غریب اور کسان ہیں۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے نئے زرعی قوانین کسانوں کو زیادہ مواقع و متبادل فراہم کرنے والے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھیں : کسان جھوٹی تشہیر اور دھمکیوں سے نہیں ڈرتے: پرینکا گاندھی
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔