بی جے پی کو ملک سے نہیں اقتدار سے محبت ہے: دھرمیندر سنگھ لودھی
علی گڑھ کے اترولی اسمبلی حلقہ میں وزیر داخلہ امت شاہ کے اعظم خان، مختار انصاری اور عتیق احمد سے متعلق دیئے گئے بیان پر کانگرس امیدوار کا جوابی حملہ۔
علی گڑھ: اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کلیان سنگھ کے پوتے و وزیر تعلیم سندیپ سنگھ کے حق میں انتخابی جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ آج جب صوبہ اتر پردیش میں بی جے پی کی حکومت ہے تو اعظم خاں، مختار انصاری اور عتیق احمد جیسے لوگ جیل میں ہیں، اگر دوبارہ بی جے پی کی حکومت نہیں آئی تو یہ لوگ جیل کے باہر ہوں گے۔
امت شاہ کے اس بیان پر کانگریس سمیت کئی سیاسی جماعتوں نے نہایت گھٹیا قرار دیا ہے۔ سابق ممبر پارلیمنٹ و سینئر لیڈر چودھری وجیندر سنگھ نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کےعوام کے لئے نہایت شرم کی بات ہے کہ امت شاہ جیسے فرقہ پرست بیان دینے والے لوگ ملک کے وزیر داخلہ ہیں، ملک میں امن و امان کے قیام کی ذمہ داری جس شخص کے کاندھوں پر ہے وہ ملک کو اس طرح کے بیانات کے ذریعہ تقسیم کرنے کا کام کر رہے ہیں، یہ ملک کی بد قسمتی ہے۔ انہوں نے ملک کے الیکشن کمیشن سے امت شاہ کے اس بیان پرکارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اترولی حلقہ سے کانگریس کے امیدوار دھرمیندر سنگھ لودھی نے کہا کہ یہ افسوس کا مقام ہے کہ بی جے پی ملک میں بدامنی پھیلا کر اقتدار میں بنے رہنا چاہتی ہے، اقتدار بی جے پی کا ایمان بن گیا ہے عوام اور ملک کے مفاد سے اس کا کوئی سروکار نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے قومی آواز سے کہا کہ امت شاہ جیسے قدآور لیڈر کا اس طرح کی اوچھی بات کہہ کر بد امنی پھیلانا افسوس کا مقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے امت شاہ کے اس بیان کی شکایت کی جائے گی۔
سماجوادی پارٹی کے امیدوار ویریش یادو نے ان سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ پورے ملک میں جس طرح نفرت کی سیاست بی جے پی کر رہی ہے وہ ملک کے لئے کسی طرح مفاد میں نہیں ہے انہوں نے کہا کہ میں پوری ذمہ داری کے ساتھ کہنا چاہتا ہوں کہ امت شاہ جیسے فرقہ پرست اور نفرت پھیلانے والے لوگ کسی بھی طرح سے وزیر داخلہ کے لائق نہیں ہیں۔ انہوں نے چیلینج کرتے ہوئے کہا کہ امت شاہ کو اگر سیاست کا تھوڑا سا بھی شعور ہوتا تو وہ کبھی بھی اتنے بڑے عہدے پر بیٹھ کر اس طرح کا بیان نہیں دیتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی لیڈروں کا اپنی شکست کے خوف سے ذہنی توازن بگڑ گیا ہے، انہیں علاج کی ضرورت ہے۔
کانگریس کے صوبائی سکریٹری سید وسیم احمد نے امت شاہ کے بیان کو آئین اور ملک کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے پاس اس کے علاوہ کہنے کے لئے کچھ ہے نہیں اور اب عوام بی جے پی لیڈران کو جس طرح سے جگہ جگہ سے کھدیڑ رہے ہیں اس سے بی جے پی بوکھلا گئی ہے اور الیکشن جیتنے کے لئے ہندو-مسلمان، ہندوستان-پاکستان، شمشان-قبرستان جیسے بیانات کا سہارا لے رہی ہے، لیکن عوام سب سمجھ چکے ہیں اور اب ان کا علاج ہونے والا ہے، صوبہ میں نفرت بازوں کا علاج عوام نے 2022 میں اور مرکز میں 2024 میں کرنے کا مزاج بنا لیا ہے۔
اے آئی سی سی کے سکریٹری و کول اسمبلی حلقہ سے کانگریس امیدوار وویک بنسل کا کہنا ہے کہ بی جے پی کو عوام نے ترقی، روزگار، غریبی سے آزادی جیسے مدعوں پر ووٹ دیا تھا، لیکن بی جے پی عوام کی امیدوں پر بری طرح ناکام رہی ہے، امت شاہ کے بیان کو لے کر انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کا اس طرح کا بیان دینا ملک کی شبیہ کو بگاڑنے کا کام کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر ملک کو کتنا نقصان ہوتا ہے اس کا اندازہ امت شاہ کو نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے بیانات دینے والے لیڈروں اور ان کے بیانات کو اہمیت دینے کی ضرورت نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔