راجیہ سبھا میں کم ہوئی بی جے پی کی طاقت، این ڈی اے اکثریت سے محروم

حکمران جماعت بی جے پی پہلے لوک سبھا میں اپنے بل بوتے پر اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی اور اب راجیہ سبھا میں بھی پارٹی کی طاقت کم ہو گئی ہے

<div class="paragraphs"><p>راجیہ سبھا، تصویر ویڈیو گریب</p></div>

راجیہ سبھا، تصویر ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

گزشتہ چند سالوں میں پہلی بار راجیہ سبھا میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ارکان کی تعداد 90 سے نیچے آ گئی ہے۔ سوال یہ ہے کہ آیا خالی عہدوں کو پر کرنے کے لیے ہونے والے ضمنی انتخابات کے بعد بی جے پی اور اس کی حلیف جماعتیں حالیہ نقصان کی تلافی کر سکیں گی؟ دراصل، بی جے پی کی قیادت والی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کو بہار، مہاراشٹر اور آسام میں دو دو اور ہریانہ، مدھیہ پردیش، راجستھان اور تریپورہ میں ایک ایک سیٹ جیتنے کی توقع ہے۔

حکومت کی جانب سے ابھی چار نئے ارکان کی نامزدگی باقی ہے۔ عام طور پر نامزد ارکان حکمران جماعت کے ساتھ ہوتے ہیں۔ تاہم وہ خود کو کسی بھی پارٹی سے منسلک کرنے یا نہ کرنے کے لئے آزاد ہوتے ہیں۔ وہ روایتی طور پر حکومت کے ایجنڈے کی حمایت کرتے ہیں جو انہیں نامزد کرتی ہے۔ اس وقت راجیہ سبھا میں ارکان کی کل تعداد 226 ہے۔ ان میں بی جے پی کے 86، کانگریس کے 26 اور ترنمول کانگریس کے 13 ارکان شامل ہیں۔ فی الحال راجیہ سبھا میں 19 عہدے خالی ہیں۔


تلنگانہ کی حکمراں کانگریس واحد نشست پر ضمنی انتخاب جیتنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ سیٹ بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) کے پاس تھی، جوکہ کیشو راؤ کے استعفیٰ کے بعد خالی ہو گئی ہے۔ راؤ اب کانگریس میں شامل ہو گئے ہیں۔ کانگریس اگر تلنگانہ میں جیت بھی حاصل بھی لے گی تو ابھی راجستھان کی ایک سیٹ پر اس کی جیت ممکن نہیں ہوگی کیونکہ یہاں بی جے پی کو مضبوط اکثریت حاصل ہے۔

راجستھان کی سیٹ کانگریس کے سینئر رکن کے سی وینوگوپال کے کیرالہ کے الاپوزا سے لوک سبھا الیکشن جیتنے کی وجہ سے خالی ہوئی ہے۔ بی جے پی کو ہریانہ کی واحد سیٹ جیتنے کی بھی توقع ہے، جہاں راجیہ سبھا کے رکن دیپیندر سنگھ ہڈا کے لوک سبھا کے لیے منتخب ہونے کی وجہ سے خالی اسامی کو پُر کرنے کے لیے انتخاب ہونا ہے۔


تاہم، کانگریس کو امید ہے کہ اسے کچھ آزاد یا علاقائی پارٹیوں سے وابستہ ایم ایل ایز کی حمایت مل سکتی ہے۔ کانگریس لیڈروں کا ماننا ہے کہ کچھ ایم ایل اے، جو سیاسی متبادل تلاش کر رہے ہیں، اکتوبر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے اپنا رخ بدل سکتے ہیں اور اس بنا پر وہ راجیہ سبھا انتخابات میں بی جے پی کو ٹکر دے سکتی ہے۔

الیکشن کمیشن نے تاحال 11 ارکان کے استعفوں سے خالی ہونے والی 11 نشستوں پر انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے۔ ان میں سے 10 ارکان لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے ہیں جبکہ بی آر ایس کے کیشو راؤ نے کانگریس میں شامل ہونے کے بعد استعفیٰ دے دیا۔ کل 245 رکنی راجیہ سبھا میں 19 سیٹیں خالی ہیں۔ ان میں سے چار کا تعلق جموں و کشمیر سے ہے۔ اس سابقہ ​​ریاست کو 2019 میں مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنایا گیا تھا، وہاں ابھی تک اسمبلی تشکیل نہیں دی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔