بی جے پی-جے ڈی یو کو لگا جھٹکا، کئی لیڈران و سماجی کارکنان عآپ میں شامل

عآپ لیڈر سنجے سنگھ نے بی جے پی-جے ڈی یو لیڈروں کے ساتھ ساتھ کئی سماجی کارکنان کو پارٹی میں شامل کرتے ہوئے کہا کہ کیجریوال حکومت کے کام سے متاثر ہوکر یہ سب عآپ میں شامل ہوئے ہیں۔

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز
user

تنویر

عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ کی رہائش گاہ پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران بی جے پی کی دہلی یونٹ کے بڑے رہنما اپنے تمام کارکنوں سمیت عام آدمی پارٹی (عآپ) میں شامل ہوگئے۔ ساتھ ہی کئی معزز سماجی کارکنان اور دیگر سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے اراکین بھی عآپ میں شامل ہوئے۔ اس موقع پر سنجے سنگھ نے عآپ میں شامل ہونے پر ٹوپی اور پٹکا پہنا کر تمام معزز لوگوں کا خیرمقدم کیا۔ پروگرام کے دوران عآپ کے لکشمی نگر اسمبلی سے سابق ایم ایل اے نتن تیاگی اور پوروانچل ونگ کے ریاستی صدر سنجے بھگت بھی موجود تھے۔

اس سلسلے میں جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق عآپ میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں سنیل سنگھ (ضلع صدر، پوروانچل وِنگ، بی جے پی)، راجیش سنگھ (سماجی کارکن، انٹرنیشنل ہیومن رائٹس ایسو سی ایشن)، منوج بھولا (صدر، لکشمی نگر قانون ساز اسمبلی، جے ڈی یو) اور تیج پرتاپ سنگھ (سماجی کارکن) کے نام اہمیت کے حامل ہیں۔ ان سبھی نے آج باضابطہ طور پر عآپ کی رکنیت اختیار کر لی۔


سنجے سنگھ نے اس موقع پر کہا کہ یہ تمام لوگ اپنے اپنے شعبوں میں اہمیت کے حامل لوگ ہیں۔ ہر ایک کا اپنے اپنے علاقوں میں ایک نام اور عزت ہے اور تمام لوگ کئی سالوں سے اپنی سطح پر دہلی کے عوام کی بہتری کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ پچھلے 5 سال کے دور حکومت میں، دہلی میں عام آدمی پارٹی کی کیجریوال حکومت نے ان سب لوگوں کے ذہن میں تعلیم، طب، بجلی، پانی، سڑکیں، نالیاں، روزگار جیسے ہر طبقے کے لئے ہر شعبے میں بنیادی تبدیلیوں کا مظاہرہ کیا۔ اس سے یہ عقیدہ بیدار ہوا ہے کہ اگر کوئی بھی جماعت دہلی کی ترقی کو انتہا تک لے جاسکتی ہے تو، وہ صرف اور صرف عام آدمی پارٹی ہی ہے اور اس یقین کے ساتھ ہی یہ سب لوگ آج عآپ میں شامل ہوئے ہیں۔ ہم یہ بھی مانتے ہیں کہ عآپ کے ساتھ ان تمام قابل احترام لوگوں کو شامل کرنے سے، دہلی میں پارٹی کو مزید تقویت ملے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔