اگنی ویر معاملہ: ’بی جے پی ملک میں پرائیویٹ آرمی بنانے کی کوشش کر رہی‘، پرتاپ سنگھ باجوا کا مرکزی حکومت پر سخت حملہ
جالندھر میں فوج کے کئی سابق عہدیداروں نے اگنی ویر اسکیم کو ملک کے نوجوانوں، فوج اور قومی سلامتی کے مفاد کے خلاف بتاتے ہوئے اس کی سخت مخالفت کی۔
لوک سبھا انتخابات کے آخری مرحلے کی انتخابی مہم ختم ہو چکی ہے۔ اس سے عین قبل پنجاب سے اگنی ویر اسکیم کے خلاف زور دار آواز بلند ہوئی ہے۔ پنجاب اسمبلی میں حزب مخالف لیڈر پرتاپ سنگھ باجوا نے فوج کے کئی سابق عہدیداران کے ساتھ جالندھر میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے فوج کی اگنی ویر اسکیم کو پنجاب و ملک کے لیے نہ صرف نقصاندہ بتایا بلکہ اسے قومی سلامتی کے بھی خلاف قرار دیا۔ اسی کے ساتھ ان سابق فوجی عہدیداران نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے اس اعلان پر خوشی کا بھی اظہار کیا ہے جس میں راہل گاندھی نے وعدہ کیا ہے کہ اگر ملک میں انڈیا بلاک کی حکومت آتی ہے تو اگنی ویر اسکیم ختم کر دی جائے گی۔
فوج میں پنجاب کے لوگوں کی خدمات کے حوالے سے پرتاپ سنگھ باجوا نے کہا کہ یہ پنجاب کی پرانی تہذیب ہے کہ یہاں لوگ نسل در نسل فوج میں خدمات انجام دیتے ہیں۔ ملک کے جوان ہر گوشے میں تعینات ہو کر سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں، لیکن اب ہماری شناخت کمزور ہو گئی ہے۔ فوج میں مستقل بھرتی بند ہونے کے بعد پنجاب سمیت کئی ریاستوں کو نقصان پہنچا ہے۔ علاوہ ازیں اگنی ویر اسکیم سے بھی ہندوستان کی فوج کو نقصان ہوا ہے۔
پرتاپ سنگھ باجوا نے مزید کہا کہ ہماری حکومت کے دوران 18 سال کی عمر کے جوانوں کو بھرتی کیا جاتا تھا۔ بھرتی کے بعد 18 سال تک وہ جوان ملازمت کرتے تھے۔ اس دوران وہ ملک کے لیے سرحد پر آگے بڑھ کر لڑتے تھے۔ ملک کی بیشتر سرحدوں پر پنجاب کے فوجی تعینات ہوتے تھے مگر بی جے پی نے فوجیوں کی مدت کار گھٹا کر چار سال کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کئی ریاستوں سے فوجیوں کی بڑی تعداد فوج میں شامل ہوتی تھی لیکن اب ایسا نہیں رہا۔ آج کوئی بھی فوجی اگنی ویر اسکیم سے خوش نہیں ہے۔ باجوا نے کہا کہ بی جے پی ملک میں پرائیویٹ آرمی بنانے کی کوشش کر رہی ہے جو ملک کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے۔ اگر ہماری حکومت بنتی ہے تو ہم اگنی ویر اسکیم کو ختم کر دیں گے۔
سابق ڈائریکٹر جنرل انفنٹری لیفٹیننٹ جنرل جسبیر سنگھ دھالیوال نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی اسکیم کو نافذ کرنے سے قبل سسٹم میں تجربہ کے طور پر ایک پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا جاتا ہے، مگر عجلت میں لائی گئی اگنی ویر اسکیم میں ایسے کسی بھی طریقۂ کار پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ راہل گاندھی کے اس فیصلے سے ہم بہت خوش ہیں کہ انھوں نے حکومت میں آتے ہی اگنی ویر اسکیم کو ختم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
1971 کی جنگ کے ہیرو بریگڈیئر کے. ایس. کہلوں نے اس موقع پر کہا کہ اگنی ویر اسکیم نافذ کرنے سے قبل کسی سے مشورہ نہیں کیا گیا۔ کووڈ کے دوران جو نوجوان فوج میں مستقل بھرتی کا امتحان پاس کر چکے تھے، انھیں بحالی کا بھروسہ دیا گیا تھا، لیکن حکومت نے اگنی ویر اسکیم لانے کے بعد ان نوجوانوں کو فوج میں نہیں لیا۔ اب حالت یہ ہے کہ کئی ریاستوں کے نوجوان فوج میں جانے کی تیاری بند کر چکے ہیں۔ اگنی ویر اسکیم ملک کے نوجوانوں، فوج اور قومی سلامتی کے مفاد میں نہیں ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل ہرونت سنگھ نے سوال کیا کہ اگنی ویر بھرتی کیوں شروع کی گئی، اس کی کوئی نہ کوئی وجہ ضرور رہی ہوگی، لیکن مرکزی حکومت کی جانب سے ابھی تک اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔ حکومت ملکی سلامتی کے حوالے سے ایسا نظام کیوں لائی ہے؟ اس بارے میں ابھی تک کوئی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔