’بی جے پی نے جھارکھنڈ کی پہچان کو مجروح کیا‘، کانگریس لیڈران کے ساتھ میٹنگ میں کھڑگے کا اظہارِ خیال

میٹنگ کے بعد کانگریس صدر نے کہا کہ پارٹی جھارکھنڈ کے سبھی طبقات کے حقوق کی حفاظت کے لیے پوری طرح وقف ہے، اسمبلی انتخاب کے پیش نظر پارٹی کے ایک ایک کارکن کو عوام کے درمیان رہنا ہوگا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/kharge">@kharge</a></p></div>

تصویر@kharge

user

قومی آواز بیورو

کانگریس کی جھارکھنڈ یونٹ نے اس سال کے آخر میں ہونے والے اسمبلی انتخاب سے متعلق پالیسیوں پر تبادلہ خیال کرنے کے مقصد سے 24 جون کو دہلی میں پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے اس میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں سینئر لیڈر راہل گاندھی، کے سی وینوگوپال اور غلام احمد میر سمیت کئی دیگر لیڈران نے شرکت کی۔

میٹنگ کے بعد کانگریس صدر نے کہا کہ پارٹی جھارکھنڈ کے سبھی طبقات کے حقوق کی حفاظت کے لیے پوری طرح وقف ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اسمبلی انتخاب کے پیش نظر پارٹی پوری طرح سے تیار ہے اور کانگریس کے ایک ایک کارکن کو عوام کے درمیان رہنا ہوگا۔


کھڑگے نے میٹنگ کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ بھی کیا ہے۔ اس میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’کانگریس پارٹی جھارکھنڈ کے جَل (پانی)، جنگل، زمین اور قبائلی سماج سمیت سبھی طبقات کے حقوق سے متعلق پوری طرح وقف ہے۔ بی جے پی نے سازشی سیاست کر کے جھارکھنڈ کی پہچان کو مجروح کیا ہے۔ آنے والے اسمبلی انتخاب کے لیے کانگریس کے ایک ایک کارکن کو عوام کے درمیان رہنا ہے۔ سماجی انصاف اور شراکت داری کے لیے ہم سبھی پرعزم ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ جھارکھنڈ کی 81 رکنی اسمبلی کے لیے 2019 میں انتخاب ہوا تھا۔ جھارکھنڈ مکتی مورچہ نے اس وقت اتحاد والی حکومت تشکیل دی۔ 91 رکنی جھارکھنڈ اسمبلی میں اکثریت کے لیے 43 اراکین اسمبلی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اتحاد کے پاس ابھی 48 اراکین اسمبلی ہیں۔ یہ اتحاد جے ایم ایم کے 29، کانگریس کے 17، آر جے ڈی اور سی پی آئی (ایم ایل) کے ایک ایک اراکین اسمبلی پر مشتمل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔