’ہریانہ میں بی جے پی نے بے روزگاری کی وبا پھیلا دی‘، پرینکا گاندھی بی جے پی پر حملہ آور، 2 لاکھ مستقل ملازمت کا وعدہ
پرینکا گاندھی نے ہریانہ کی عوام سے وعدہ کیا کہ کانگریس کی حکومت بنتے ہی ریاست میں 2 لاکھ پکّی بھرتی کی جائیں گی، ریاست سے ہجرت اور کنبوں کی بربادی روکنے کے لیے سخت اقدام کیے جائیں گے۔
ہریانہ میں اسمبلی انتخاب کی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ سبھی پارٹیاں اپنے امیدواروں کو کامیاب بنانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہیں۔ اس درمیان کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ہریانہ کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے بی جے پی پر حملہ کیا ہے۔ خصوصاً ریاست میں بڑھتی بے روزگاری کو لے کر ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ ’’ہریانہ میں بی جے پی نے بے روزگاری کی ایسی وبا پھیلائی ہے کہ ہونہار نوجوانوں کی زندگی برباد ہو رہی ہے۔‘‘
پرینکا گاندھی نے یہ بیان سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر دیا ہے۔ اپنے پوسٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ریاست میں مجموعی طور پر 4.5 لاکھ سرکاری عہدے ہیں جن میں سے 1.8 لاکھ عہدے خالی پڑے ہیں۔ بی جے پی نے ہریانہ کے نوجوانوں سے مستقبل کی سبھی امیدیں چھین کر ان کے ساتھ شدید ناانصافی کی ہے۔‘‘
کانگریس جنرل سکریٹری ریاست میں کانگریس کی حکومت تشکیل پانے کی صورت میں 2 لاکھ مستقل ملازمت دینے کا وعدہ بھی اپنے پوسٹ میں کرتی ہیں۔ وہ لکھتی ہیں کہ ’’کانگریس کی حکومت بنتے ہی ریاست میں 2 لاکھ پکّی بھرتی کی جائیں گی۔ ساتھ ہی ہجرت اور کنبوں کی بربادی روکنے کے لیے سخت اقدام کیے جائیں گے۔‘‘ پوسٹ کے آخر میں وہ یہ بھی کہتی ہیں کہ ’’ہمارا عزم ہے کہ ہم نوجوانوں میں پھیلی مایوسی کو دور کر کے ہریانہ کو ترقی کے راستے پر لے جانے کا کام کریں گے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ پرینکا گاندھی کے ساتھ ساتھ کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی ہریانہ میں پھیلی بے روزگاری کو لے کر آج بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انھوں نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل سے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ ’’آخر ریاست کے نوجوان ’ڈنکی‘ ہونے پر مجبور کیوں ہیں؟‘‘ ساتھ ہی راہل گاندھی نے ہریانہ میں کانگریس حکومت بنتے ہی ایک ایسا نظام بنانے کا وعدہ کیا ہے جس سے نوجوانوں کو اپنے خواب پورے کرنے کے لیے اپنوں سے دور نہیں ہونا پڑے گا، یعنی ملک سے باہر نہیں جانا پڑے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔