ملک بھر میں بی جے پی کی حکومتیں پولیس کو ’محافظ‘ سے ’حیوان‘ بنانے کی پالیسی پر کام کر رہی ہیں: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے کہا کہ اڈیشہ میں پولیس سے مدد مانگنے گئے فوجی افسر کی منگیتر کے ساتھ پولیس نے جس طرح بربریت اور جنسی تشدد کی، اس سے پورا ملک حیران و ششدر ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پرینکا گاندھی / تصویر ایکس</p></div>

پرینکا گاندھی / تصویر ایکس

user

قومی آواز بیورو

بی جے پی حکمراں ریاست اڈیشہ میں پولیس کے ذریعہ ایک فوجی افسر اور اس کی منگیتر کے ساتھ بدسلوکی کیے جانے کا معاملہ سرخیوں میں ہے۔ اس تعلق سے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انھوں نے اڈیشہ میں پیش آئے شرمناک واقعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اڈیشہ میں پولیس سے مدد مانگنے گئے فوجی افسر کی منگیتر کے ساتھ پولیس نے جس طرح بربریت اور جنسی تشدد کی، اس سے پورا ملک حیران و ششدر ہے۔‘‘

یہ بیان پرینکا گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر دیا ہے۔ اس پوسٹ میں انھوں نے ایودھیا کے ایک واقعہ کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ایودھیا میں اجتماعی عصمت دری متاثرہ دلت لڑکی کے ساتھ پولیس نے ناانصافی والا برتاؤ کیا اور انصاف دلانے کی جگہ اس پر ہی دباؤ بنایا، کیونکہ خبروں کے مطابق ملزم بی جے پی سے تعلق رکھتا ہے۔‘‘


پولیس کے ذریعہ ناانصافی سے متعلق اس طرح کے معاملوں پر پرینکا گاندھی نے بی جے پی حکومتوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’ملک بھر میں بی جے پی کی حکومتیں پولیس کو محافظ سے حیوان بنا دینے کی پالیسی پر کام کر رہی ہیں۔ بی جے پی حکومتوں میں خواتین پر مبنی جرائم کے تئیں پولیس کا مجرمانہ رویہ دراصل برسراقتدار طبقہ کا تحفظ پا کر پھلتا پھولتا ہے۔‘‘ اپنے پوسٹ کے آخر میں پرینکا گاندھی یہ سوال بھی اٹھاتی ہیں کہ ’’ایسے حالات میں ملک کی خواتین تحفظ اور انصاف کے لیے کیا کریں، کہاں جائیں؟‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔