بی جے پی میں لوک سبھا انتخاب کے ساتھ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخاب کروانے کی ہمت نہیں: عمر عبداللہ
عمر عبداللہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت میں آئندہ لوک سبھا انتخاب کے ساتھ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخاب کرانے کی ہمت نہیں ہے۔
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بدھ کے روز لوک سبھا انتخاب سے متعلق ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ کانگریس کی قیادت والے انڈیا نیشنل ڈیموکریٹک انکلوسیو الائنس (انڈیا) کے ساتھ تین سیٹوں پر بات چیت کریں گے۔ یہ وہ سیٹیں ہیں جو گزشتہ انتخاب میں بی جے پی نے جموں و کشمیر اور لداخ میں جیتی تھیں۔ عمر عبداللہ نے میڈیا کو بتایا کہ سیٹوں کی تقسیم سے متعلق انڈیا اتحاد سے فی الحال کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ کانگریس بات چیت کے لیے راضی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ ہم ان سے بات کریں۔ آنے والے دنوں میں ہم بات کریں گے اور جموں، اودھم پور و لداخ تینوں سیٹوں (فی الحال یہ سیٹیں بی جے پی کے پاس ہیں) کے بارے میں اپنی رائے رکھیں گے۔
اس درمیان عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخاب کے امکانات پر بھی اپنا نظریہ پیش کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت میں آئندہ لوک سبھا انتخاب کے ساتھ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخاب کرانے کی ہمت نہیں ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنا، حد بندی کے ذریعہ اپنی خواہش کے مطابق انتخابی حلقوں کی حدود کو پھر سے بنانا، سبھی قوانین اور ریزرویشن سسٹم کو بدلنا، مندر بنوانے کے باوجود پی ایم مودی عوام کا سامنا نہیں کر سکتے۔‘‘
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخاب کرانے کا مطالبہ لگاتار جموں و کشمیر کی علاقائی پارٹیاں کر رہی ہیں اور کانگریس نے بھی اس سلسلے میں کئی بار آواز اٹھائی ہے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے یہ ضرور یقین دہانی کرائی جاتی رہی ہے کہ اسمبلی انتخابات جلد کرائے جائیں گے، لیکن ہنوز اس سے متعلق نہ ہی مرکزی حکومت کی طرف سے کوئی تاریخ مقرر کی گئی ہے اور نہ ہی الیکشن کمیشن کی طرف سے کوئی نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔