لالو پرساد کریں گے آر جے ڈی امیدواروں کا انتخاب، تیجسوی میٹنگ سے غائب

آر جے ڈی کی ریاستی پارلیمانی بورڈ اور مرکزی پارلیمانی بورڈ کی ہوئی میٹنگ میں اتفاق رائے سے راجیہ سبھا اور قانون ساز کونسل کے انتخاب کے لیے امیدواروں کا نام چننے کی ذمہ داری لالو پرساد کو دی گئی۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

بہار کی چیف اپوزیشن پارٹی آر جے ڈی (راشٹریہ جنتا دل) کی منگل کے روز ریاستی پارلیمانی بورڈ اور مرکزی پارلیمانی بورڈ کی الگ الگ ہوئی میٹنگ میں اتفاق رائے سے راجیہ سبھا اور قانون ساز کونسل کے دو سالہ انتخاب کے لیے امیدواروں کا نام چننے کے لیے آر جے ڈی کے قومی سربراہ لالو پرساد کو ذمہ داری دی گئی ہے۔ ریاستی پارلیمانی بورڈ کی صدارت اودھ بہاری چودھری اور مرکزی پارلیمانی بورڈ کی صدارت رابڑی دیوی نے کی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میٹنگ میں آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے شرکت نہیں کی۔ حالانکہ میسا بھارتی اور تیج پرتاپ سمیت کئی سینئر لیڈران میٹنگ میں موجود تھے۔ ایسے میں تیجسوی کی غیر موجودگی کے بعد کئی طرح کے سوال اٹھ رہے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ بہار میں راجیہ سبھا کی پانچ سیٹوں کے لیے انتخاب کا اعلان ہو چکا ہے۔ سبھی پارٹیاں اپنے امیدواروں کا نام چننے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ راجیہ سبھا کے لیے 10 جون کو ہونے والے انتخاب میں تعداد کے حساب سے دیکھا جائے تو آر جے ڈی کو ایک سیٹ کا فائدہ ہوگا، جب کہ برسراقتدار پارٹی جنتا دل یو کو ایک سیٹ کا نقصان ہو سکتا ہے۔


جولائی میں بہار سے پانچ سیٹیں خالی ہو رہی ہیں۔ ان میں سے ایک مرکزی وزیر اور جنتا دل یو کے سینئر لیڈر آر سی پی سنگھ کی سیٹ ہے۔ ان کے علاوہ بی ئے پی کے گوپال نارائن سنگھ اور ستیش چندر دوبے بھی مدت کار پورا کرنے والوں میں شامل ہیں۔ آر جے ڈی سے میسا بھارتی کی سیٹ بھی ہے جو 7 جولائی کو خالی ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ ایک سیٹ شرد یادو کی ہے جو جنتا دل یو کوٹہ سے راجیہ سبھا پہنچے تھے۔ نمبر پاور پر دھیان دیا جائے تو امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بہار میں پانچ سیٹوں کے لیے ہو رہے انتخاب میں اہم اپوزیشن پارٹی آر جے ڈی کو ایک سیٹ کا فائدہ ہو سکتا ہے جب کہ بی جے پی اپنی دونوں سیٹیں بچا پانے میں کامیاب رہے گی۔ جنتا دل یو کو ایک سیٹ کا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔