بہار: وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر لالو خاندان کے حملے، دفاع میں اتری حزب اقتدار
بہار اسمبلی میں ہوئے اس واقعہ کو حزب اختلاف کی جانب سے تاریخ کا سیاہ باب قرار دیا گیا ہے، جبکہ حزب اقتدار کا کہنا ہے کہ جو کچھ بھی ہوا اس کی ذمہ دار اپوزیشن جماعتیں خود ہیں۔
پٹنہ: بہار اسمبلی سے منگل کے روز خواہ خصوصی مسلح پولیس بل 2021 کو منظور کرا لیا گیا ہو، تاہم جس طرح ایوان میں ارکان اسمبلی پر طاقت کا استعمال کیا گیا اور انہیں پولیس کے ذریعے گھسیٹ کر باہر نکالا گیا اس پر حزب اختلاف کافی برہم ہے اور اس غیر معمولی واقعہ پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار نشانہ پر ہیں۔ اس واقعہ کو حزب اختلاف کی جانب سے بہار اسمبلی کی تاریخ کا سیاہ باب قرار دیا گیا ہے جبکہ حزب اقتدار کا کہنا ہے کہ جو کچھ بھی ہوا اس کی ذمہ دار اپوزیشن جماعتیں خود ہیں۔
آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو نے بدھ کے روز ٹوئٹ کر کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو آر ایس ایس (راشٹریہ سوم سیوک سنگھ) کا چھوٹا ریچارج قرر دیا۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ’’سنگھ کی گود میں کھیلنے ولا نتیش کمار سنگھ کا پیادہ اور چھوٹا ریچارج ہے۔‘‘ لالو کے ٹوئٹر ہینڈل سے ایک دیگر ٹوئٹ میں لکھا گیا، ’’بے شرم، بدفعل آدمی، آنکھ اور کان کھول کر دیکھ! مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف حزب اختلاف سوال نہیں پوچھے گا تو کیا تم پوچھوگے؟‘‘
وہیں، رابڑی دیوی نے ٹوئٹ میں کہا، ’’اسمبلی میں خاتون ارکان اسمبلی کی بے حرمتی ہوتی رہی۔ سر عام ان کی ساڑی کھولی گئی، بلاؤز کے اندر ہاتھ ڈالا گیا، ناقابل بیان بدسلوکی کی گئی اور بربریت کی انتہا کر چکے نتیش کمار دھریتراشٹر (اندھے) بن کر دیکھتے رہے۔ اقتدار کا تو آنا جانا رہتا ہے لیکن تاریخ تمہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔‘‘
اسمبلی میں قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو نے بھی بدھ کے روز نتیش کمار پر حملہ بولا۔ تیجسوی نے ٹوئٹ کیا، ’’آر جے ڈی کے ارکان اسمبلی کو جمہوریت کے مندر میں سادے لباس میں موجود حکومت کے آدم خور حکمرانوں کے غنڈوں نے اتنا پیٹا کہ انہیں اسٹریچر پر ایمبولنس میں لے جانا پڑا۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ ظالم نتیش جی قتل کرا دیں گے۔ یوں بھی وزیر اعلیٰ کو قتل کرنے کرانے کا پرانا تجربہ ہے!‘‘
تیجسوی نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا، ’’تیری تاناشاہی اور تیرے ظلم و ستم کا حساب کرے گا۔ تحریک میں بہا لہو کا ایک ایک قطرہ انصاف کرے گا۔ نوجوانوں کی جوانی برباد کرنے والے، وقت تیرا بھی گنڑت (ریاضی) ٹھیک کرے گا۔ بیروزگاروں پر لاٹھیاں چلانے والے بے رحم، وقت نوجوانوں کا بھی آئے گا۔‘‘
وہیں، حزب اقتدار اسمبلی واقعہ کا ٹھیکرا حزب اختلاف پر ہی پھوڑ رہا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ اور ہندوستانی عوام مورچہ کے سربراہ جیتن رام مانجھی نے کہا کہ دہشت گرد نواز نہیں چاہتے کہ بہار محفوظ رہے، اس لئے مسلح پولیس بل کی مخالفت کی آڑ میں ایوان کے اندر اسپیکر کو یرغمال بنا لیا گیا، احتجاج کے نام پر عوام کو پریشان کیا گیا۔ا
نہوں نے کہا کہ منگل کے روز کا واقعہ ایک منصوبہ بند سازش تھی جس کی اعلیٰ سطحی جانچ ہونی چاہیے۔ خیال رہے کہ بہار اسمبلی میں گزشتہ روز اس وقت غیر معمولی صورت حال پیدا ہو گئی تھی، جب حزب اختلاف کے ارکان اسمبلی کو حفاظتی اہلکاروں اور پولیس نے جبراً باہر نکال دیا تھا۔ اس دوران کئی ارکان اسمبلی زخمی ہوئے اور انہیں اسٹریچر پر اٹھاکر ایمبولنس تک لے جانا پڑا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔