’معیشت کی ناکامیوں کو کورونا کی پیشانی پر چپکا رہی مودی حکومت‘

دیپیندر ہڈا نے مرکز پر حملہ کرتے ہوئے راجیہ سبھا میں کہا کہ نوٹ بندی کے بعد معیشت پٹری سے اترنی شروع ہوئی، جی ایس ٹی نے کمر توڑ دی، لیکن کورونا کے دوران خراب مینجمنٹ نے اسے آئی سی یو میں پہنچا دیا۔

دیپیندر ہڈا، تصویر آئی اے این ایس
دیپیندر ہڈا، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

راجیہ سبھا میں بدھ کے روز مالیاتی بل 2021 پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس کے ہریانہ سے رکن پارلیمنٹ دیپیندر ہڈا نے مرکزی حکومت کی معاشی پالیسیوں پر نشانہ سادھا۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں کے سبب آج معیشت پٹری سے اتر چکی ہے۔ نوٹ بندی، جی ایس ٹی اور کورونا کے دوران غلط مینجمنٹ نے معیشت کو آئی سی یو میں پہنچا دیا۔ انھوں نے کہا کہ کورونا کے سبب سب سے زیادہ جی ڈی پی اگر گری تو ہندوستان کی۔ ہڈا نے کہا کہ ’’یو پی اے کے وقت معیشت کی کیا رفتار تھی اور آج این ڈی اے حکومت میں کیا رفتار ہے، اعداد و شمار کا موازنہ کرنے پر پکچر صاف ہوتی ہے۔ یو پی اے کے وقت دس سال کی اوسط جی ڈی پی ترقی 7.8 فیصد تھی، اگر نئی سیریز میں اسے دیکھا جائے تو 11 فیصد ہوگی۔ جب کہ سال 2014 سے 2020 تک چھ سال کے پری—ووڈ دور میں شرح ترقی 6.8 فیصد رہی۔ یعنی بڑھنے کی جگہ کم ہو گئی۔‘‘

دیپیندر ہڈا نے کہا کہ کسی بھی معیشت کی کرسی کے چار پیر ہوتے ہیں۔ کنزپشن اور ڈیمانڈ، سرمایہ کاری، ایکسپورٹ اور گورنمنٹ ایکپنڈیچر۔ ان چار اشاروں کا موازنہ کرنے پر یو پی اے اور این ڈی اے کے دور کی معیشت کی پکچر مزید صاف ہو جاتی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اگر دس سال کے یو پی اے اور آپ کے چھ سال کا موازنہ کریں اور سرمایہ کاری کی بات کریں تو یو پی اے کے وقت انڈسٹریل انویسٹمنٹ شرح ترقی 14 فیصد تھی، وہ گھٹ کر چار فیصد آ گئی۔ پرائیویٹ کنزپشن ترقی کی ڈیمانڈ یو پی اے کے وقت 24 فیصد تھی، اب 9 فیصد آ گئی۔ پرائیویٹ کنزپشن ترقی یعنی کہ ڈیمانڈ یو پی اے کے وقت 24 فیصد تھی، اب 9 فیصد آ گئی۔ کارپوریٹ سیلس شرح ترقی یو پی اے کے وقت 12 فیصد تھی، آج چھ سال میں صرف تین سال پر ٹھہر گئی۔ ایکسپورٹ شرح ترقی 21 فیصد تھی، وہ اب 20-2014 تک تین فیصد پر آ گئی۔‘‘


دیپیندر ہڈا نے کہا کہ نوٹ بندی کے بعد سے معیشت پٹری سے اترنی شروع ہوئی، جی ایس ٹی نے کمر توڑ دی، لیکن کورونا کے دوران غلط طرح سے کیے گئے مینجمنٹ نے معیشت کو آئی سی یو میں پہنچا دیا۔ دیپیندر ہڈا نے کہا کہ حکومت کے معاشی مشیر رہے اروند سبرامنیم نے سال 2020 میں کہا تھا کہ یہ عام بحران نہیں ہے۔ 30 سال میں ایسا بحران نہیں دیکھا گیا۔ لیکن حکومت نے اپنی ناکامیوں کو کورونا کی پیشانی پر چپکانے کی کوشش کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔