بہار: لالو پرساد کی رہائش پر اس سال نہیں کھیلی جائے گی ’کرتا پھاڑ ہولی‘
لالو یادو کے گھر میں ہولی کی ہمیشہ الگ رونق رہتی تھی، ان کی کرتا پھاڑ ہولی ملک بھر میں مشہور ہے، ہولی کے دن آر جے ڈی لیڈران سے لے کر کارکنان تک لالو کی رہائش پر پہنچتے تھے، لیکن اس بارایسا نہیں ہوگا۔
بہار میں اس سال ہولی کے موقع پر لالو یادو کی رہائش پر مشہور ’کرتا پھاڑ ہولی‘ کا نظارہ دیکھنے کو نہیں ملے گا۔ اپنے خاص انداز میں ہولی منانے کے لیے مشہور آر جے ڈی صدر کے جیل میں ہونے کے سبب فیملی اور پارٹی میں مایوسی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لالو کے کنبہ نے کہا کہ اس سال وہ ہولی نہیں منائیں گے۔
اس تعلق سے جانکاری لالو پرساد کی بیوی اور سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی نے جمعرات کو صحافیوں سے بات چیت کے دوران دی۔ سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی نے اسمبلی احاطہ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے پورے بہار کو اپنا کنبہ بتایا اور سبھی کو امن و بھائی چارہ کے ساتھ ہولی منانے کا پیغام دیا۔ انھوں نے کہا کہ سبھی لوگ رنگوں کا تہوار امن، خیر سگالی اور بھائی چارے کے ساتھ منائیں۔ صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اس بار ہم لوگ ہولی نہیں منا رہے ہیں۔
رابڑی دیوی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بے روزگاری کے ایشو پر بھی حکومت کو گھیرا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج بے روزگاری عروج پر ہے۔ انھوں نے کہا کہ پانچ کلوگرام اناج اور پانچ کلوگرام گیہوں سے پیٹ نہیں بھرنے والا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج بے روزگاری عروج پر ہے۔ انھوں نے کہا کہ روزگار کی تلاش میں نوجوانوں کی عمر نکلی جا رہی ہے۔
دراصل سابق مرکزی وزیر اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو ان دنوں چارہ گھوٹالہ کے ایک معاملے میں قصوروار پائے جانے کے بعد رانچی کی جیل میں ہیں۔ صحت اسباب کی وجہ سے وہ رانچی کے ریمس میں داخل ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ لالو پرساد کی عدم موجودگی کے سبب فیملی کے لوگوں نے یہ فیصلہ لیا ہے۔ لالو پرساد کے بیٹے اور اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر تیجسوی یادو ہولی کے پہلے ہی بدھ کو اپنی بیوی کے ساتھ دہلی جا چکے ہیں۔
واضح رہے کہ لالو پرساد یادو کے گھر میں ہولی کی الگ رونق رہتی تھی۔ لالو یادو کی کرتا پھاڑ ہولی ملک بھر میں مشہور ہے۔ ہولی کے موقع پر آر جے ڈی کارکن سے لے کر لیڈر تک لالو پرساد کی رہائش پہنچتے تھے اور رنگوں میں ڈوب جاتے تھے۔ سارا دن لالو پرساد کی رہائش پر ثقافتی پروگرام بھی منعقد ہوتا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔